جمہوری جدوجہد کی بی جے پی کے پاس کوئی تاریخ نہیں ہے۔ کے ٹی آر

,

   

بی جے پی کی نہ تو ملک کی آزادی اور نہ ہی تشکیل تلنگانہ میں کوئی جمہوری جدوجہد کی تاریخ والی پارٹی ہے‘ ان کی واحد طاقت جھوٹ او رجملہ والا ڈبل انجن ہے


حیدرآباد۔ جمعہ کے روز تلنگانہ راشٹریہ سمیتی (ٹی آر ایس) کارگذار صدر کے ٹی راما راؤ نے کہاکہ بی جے پی کی کوئی جمہوری جدوجہد کی تاریخ نہیں ہے اور ان کی واحدطاقت ’جوٹ‘ او ر’جملہ‘ کا ڈبل انجن ہے۔

بی جے پی کا انہوں نے مجاہد آزادی سیتا رام راجو کو تلنگانہ سے جوڑنے پر ٹوئٹر کے ذریعہ کے ٹی آر نے مذاق بنایاہے۔

تلنگانہ ریاست کی تشکیل پر جمعرات کے روز دہلی میں محکم ثقافت کی جانب سے منعقد ایک پروگرام سے مرکزی وزیرداخلہ امیت شاہ کی تقریر پر ردعمل کے دوران کے ٹی آر نے طنز کیاکہ”واٹس ایپ یونیورسٹی کی تربیت کے مضر اثرات“۔

اپنی تقریر کے دوران امیت شاہ نے آندھرا سے تعلق رکھنے والے الور ی کے نام کا ذکر تلنگانہ کے مجاہدین آزادی کے ناموں کے ساتھ ذکر کیا۔ قومی درالحکومت میں مرکزی وزیر سیاست و ثقافت جی کشن ریڈی کی جانب سے منعقدہ ایک میٹنگ میں الوری کی تصویر بھی نمائش کے لئے رکھی گئی تھی۔

ریاستی وزرات‘ انفارمیشن اور ٹکنالوجی ’میونسپل ایڈمنسٹریشن و صنعت کا بھی قلمدان رکھنے والے کے ٹی آر نے لکھا کہ ”بی جے پی کی نہ تو ملک کی آزادی اور نہ ہی تشکیل تلنگانہ میں کوئی جمہوری جدوجہد کی تاریخ والی پارٹی ہے‘ ان کی واحد طاقت جھوٹ او رجملہ والا ڈبل انجن ہے“۔

ٹی آر ایس سوشیل میڈیاکنونیر کرشانک مانے کے ٹوئٹ کو کے ٹی آر نے دوبارہ ٹوئٹ کیاجس میں لکھا تھا”تلنگانہ کی تاریخ کا کوئی احساس نہ تو مرکزی وزیرداخلہ کو ہے او رنہ ہی وزیر ثقافت کو ہے۔ الوری کا ذکر نہ صرف امیت شاہ نے اپنی تقریر میں کیا ہے بلکہ یہاں ایک تصویر بھی ہے۔

کیا کوئی بتاسکتا ہے کہ الوری جی نے حیدرآباد او رتلنگانہ کے لئے کیاکیاہے؟کیا وہ راجا مولی کا نام بھی لیں گے“۔ کرشناک نے یہ ٹوئٹ نمائش کی تصویر کے ساتھ پوسٹ کیاجس میں امیت شاہ بھی دیکھے جاسکتے ہیں۔

معروف فلم کاراجا مولی نے حال ہی میں ایک فلم ’آر آر آر‘ بنائی ہے جو ایک خیالی کہانی الوری سیتا رام راجو اورانقلابی جہدکار کوم رام بھیم کے متعلق ہے۔

کرشانک جو کہ تلنگانہ اسٹیٹ منرل ڈیولپمنٹ کارپوریشن (ٹی ایس ایم ڈی) چیرمن بھی ہیں کا اس سے قبل کے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ”تعلیم کی اہمیت کی یہ وجہہ ہے۔

ورنہ بے وقوفوں کو تاریخ مسخ کرنے میں کوئی مشکل نہیں ہوگی۔ تلنگانہ کی ہماری ساری جدوجہد ہماری شناخت ہے۔ بڑے ادب واحترام کے ساتھ الوری جی نے حیدرآباد اور تلنگانہ کے لئے کیاکیاہے؟ایسا ہوگا اگر بی جے پی اگر تاریخ پر فلمیں بنانا چاہتی ہے“۔