حیدرآباد11 اگست (سیاست نیوز) ہندوستان میں فلسطینی سفیر عدنان ایم اے ابوالحیجہ نے مینجنگ ایڈیٹر سیاست جناب ظہیرالدین علی خاں کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ۔ فلسطینی سفیر نے جناب زاہد علی خاں ایڈیٹر سیاست کو تعزیتی پیام روانہ کیا جس میں انہوں نے کہا کہ ظہیرالدین علی خاں کے انتقال سے مجھے دکھ پہنچا ہے۔ میں اپنے بھائی اور سینئر صحافی جناب ظہیرالدین علی خاں کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کرتا ہوں۔ فلسطینی سفارتخانہ اور عوام کی جانب سے میں آپ کو اور سیاست خاندان سے تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔ فلسطینی سفیر نے نیوز ایڈیٹر جناب عامر علی خاں اور جناب ظہیرالدین علی خاں کے پسماندگان سے بھی اظہار تعزیت کیا۔ تعزیتی پیام میں کہا گیا ہے کہ صحافت کے علاوہ انصاف کی تحریکات کے لئے مرحوم کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ فلسطینی سفیر نے مرحوم کے لئے دعائے مغفرت کی۔ انہوں نے کہا کہ ایک عظیم صحافی کی یاد میں ہم آپ کے ساتھ اظہار یگانگت کرتے ہیں۔
جناب ظہیر الدین علی خاں ملک و ملت کا اثاثہ تھے :
جسٹس بلال نازکی
حیدرآباد۔11۔اگسٹ(سیاست نیوز) جسٹس بلال نازکی سابق کارگذار چیف جسٹس نے منیجنگ ایڈیٹر روزنامہ سیاست کے انتقال پر گہرے رنج اور صدمہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ظہیر الدین علی خان ملک و ملت کا ایک اثاثہ تھے ۔جناب ظہیر الدین علی خان کے انتقال کی خبر موصول ہونے پر جسٹس بلال نازکی نے ایڈیٹر روزنامہ سیاست جناب زاہد علی خان سے رابطہ قائم کرتے ہوئے انہیں پرسہ دیا اور کہا کہ ظہیر الدین علی خان نے انسانی حقوق اور ملت مظلوم کے لئے جو جدوجہد کی ہے وہ قابل رشک ہے۔ انہو ں نے منیجنگ ایڈیٹر سیاست کی رحلت کو ایک عظیم سانحہ سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ کوئی اس حقیقت سے انکار نہیں کرسکتا کہ ظہیر الدین علی خان کو ملت کے نونہالوں کی تعلیمی ترقی اور نوجوانوں کی معاشی تنگ دستی کو دور کرنے میں جتنی دلچسپی تھی اتنی ہی دلچسپی انہیں لڑکیوں کی تعلیم اور خواتین کو روزگار سے مربوط کرنے میں تھی۔ جسٹس بلال نازکی نے ان کے افراد خاندان کے لئے صبرجمیل اور امت مسلمہ کے لئے بہترین نعم البدل کی دعاء کی اور کہا کہ ملک و قوم کو ظہیر الدین علی خان کے نظریات اور ان پر عمل پیرا ہوتے ہوئے ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کی ضرورت ہے۔
جناب ظہیر الدین علی خاں قوم اور ملک کے لیے تڑپتا ہوا دل تھے : سابق ایم پی پی مدھو
حیدرآباد۔11۔اگسٹ(سیاست نیوز) ظہیر الدین علی خان ایک سچے محب وطن اور حقیقی خدمت گذار تھے ۔ انہوں نے ملک میں جمہوری اصولوں کی بقاء اور فرقہ واریت کے خاتمہ کے لئے چلائی جانے والی ہر تحریک سے وابستگی اختیار کرتے ہوئے یہ ثابت کردیا کہ ظہیر الدین علی خان کے دل میں اپنی قوم اور ملک کے لئے ایک تڑپتا ہوا دل تھا۔ سابق رکن راجیہ سبھا مسٹر پی مدھو نے ظہیر الدین علی خان کے انتقال پر اپنے گہرے رنج کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک اچھے دوست اور ساتھی سے محروم ہوگئے ہیں جو ہر قدم پر ان کی رہنمائی کرتے ہوئے مسلمانوں کی تعلیمی پسماندگی کو دور کرنے اور ان کی حوصلہ افزائی کے لئے مشورے دیا کرتے تھے ۔ سابق رکن راجیہ سبھا کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسسٹ نے بتایا کہ ظہیر الدین علی خان سے ان کی دیرینہ رفاقت رہی اور اس مدت میں انہوں نے ظہیر الدین علی خان سے مسلمانوں کی پسماندگی اور اسلام میں جدوجہد کی تعلیم و نظریات کے متعلق بہت کچھ سیکھا ہے۔ انہو ںنے ظہیر الدین علی خان کے انتقال پر کہا کہ ہندستان بھر میں جاری جمہوری تحریکات اور دستور کے تحفظ کے لئے چلائی جانے والی تحریک کو نقصان ہوا ہے اور اس نقصان کی تلافی ممکن نہیں ہے۔
جناب ظہیرالدین علی خان کو صدرقاضی شریعت پناہ بلدہ کا خراج
حیدرآباد11اگست(پریس نوٹ)مولانا میرقادرعلی خان ساجد نواب صدرقاضی شریعت پناہ بلدہ نے جناب ظہیرالدین علی خان منیجنگ ایڈیٹر روزنامہ سیاست کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اپنے تعزیتی بیان میں کہاکہ جناب ظہیرالدین علی خان نے ملت کی تعلیمی پسماندگی کو محسوس کرتے ہوئے اس کے تعلیمی مسائل کو حل کرنے کی سعی کی ۔انہوںنے اردو دانی، اردو زبان دانی کے ساتھ ساتھ کئی تربیتی پروگرامس کے ذریعہ ملت کے نونہالوں اور نوجوانوں کو ایک نئی راہ دکھائی تھی۔انہوںنے کہا کہ جناب ظہیرالدین علی خان کی خدمات یاد رکھی جائیں گی ۔اللہ تعالی مرحوم کے لواحقین کو صبر جمیل عطاکرے اور مرحوم کی مغفرت فرمائے ۔
آل انڈیا مسلم ایجوکیشنل سوسائٹی کا اظہار تعزیت
٭٭ آل انڈیا مسلم ایجوکیشنل سوسائٹی تلنگانہ اے پی یونٹ کے صدر جناب آصف پاشاہ سابق وزیر اور سکریٹری جنرل ایم ایس فاروق نے جناب ظہیر الدین علی خاں منیجنگ ایڈیٹر سیاست کے انتقال پر ان کی خدمات کو بھر پور خراج عقیدت پیش کیا ۔ سیاست کے تحت ان کی دیرینہ خدمات کو ملت فراموش نہیں کرسکتی ۔۔