جناب ظہیر الدین علی خان کا مذہبی ، اصلاحی اور دینی علوم کے فروغ میں اہم کردار

   

Ferty9 Clinic

مولانا خالد سیف اللہ رحمانی ، مفتی خلیل احمد اور دیگر سرکردہ شخصیتوں کا اظہار تعزیت ، جناب زاہد علی خاں و جناب عامر علی خاں سے ملاقات
حیدرآباد۔9۔اگسٹ۔(سیاست نیوز) جناب ظہیر الدین علی خان منیجنگ ایڈیٹر کے سانحہ ارتحال پر تعزیت پیش کرنے اور پرسہ دینے والوں کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ صدر آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ فقیہ العصر مولانا حضرت خالد سیف اللہ رحمانی ‘ مفکر اسلام حضرت مولانا مفتی خلیل احمد شیخ الجامعہ جامعہ نظامیہ ‘ مولانا مفتی عمر عابدین نائب ناظم المعہد العالی الاسلامی ‘ مولانا پیر شبیر نقشبندی افتخاری ‘ جناب محمد مسیح اللہ خان صدرنشین تلنگانہ ریاستی وقف بورڈ‘ جناب سید نجیب علی ‘ سمیر احمد نظام آباد کے علاوہ دیگر کئی ضلعی وفود نے آج جناب زاہد علی خان کی قیام گاہ واقع لکڑی کا پل پہنچ کر ان سے ایڈیٹر سیاست کے علاوہ جناب عامر علی خان نیوز ایڈیٹر روزنامہ سیاست سے ملاقات کرتے ہوئے انہیں تعزیت پیش کی ۔ مولانا مفتی خلیل احمد نے جناب زاہد علی خان سے ملاقات کے دوران منیجنگ ایڈیٹر روزنامہ سیاست سے اپنی دیرینہ رفاقت اور ان کی دینی و اصلاحی سرگرمیوں میں دلچسپی کے علاوہ ان کی خطاطی کے فروغ سے غیر معمولی وابستگی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک درد مند تڑپتا ہوا دل رکھنے والی شخصیت کی نگرانی میں تعلیمی و اصلاحی سرگرمیوں کے علاوہ شعور بیداری اور ملی امور سے دلچسپی سمجھ آتی ہے لیکن جناب ظہیر الدین علی خان کی غیر معمولی شخصیت نہ صرف ان امور میں دلچسپی رکھتی تھی بلکہ وہ مذہبی ‘ اصلاحی اور دینی علوم کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا کرتے تھے ۔مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے ایڈیٹر و نیوز ایڈیٹر سیاست سے ملاقات کے دوران جناب ظہیر الدین علی خان کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ منیجنگ ایڈیٹر روزنامہ سیاست نے ’اردو اخبار‘ کو جلسوں اور اعراس و مذہبی اجتماعات کی رپورٹنگ سے آگے بڑھاتے ہوئے سماج کے ہر شعبہ میں پہنچاتے ہوئے اسے ایک تحریک بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے اردو اخبار کو روایتی صحافت سے اوپر اٹھاتے ہوئے ملک و بیرون ملک تک مسلمانوں کے مسائل کو پہنچانے اور اس جانب دنیا کو متوجہ کروانے میں جو کامیابی حاصل کی ہے وہ یہ ثابت کرتی ہے کہ جناب ظہیر الدین علی خان ایک ہمہ جہت اور ملی درد رکھنے والی شخصیت تھی جس سے امت محروم ہوگئی ۔ مولانا پیر شبیر نقشبندی افتخاری نے منیجنگ ایڈیٹر روزنامہ سیاست کی خدمات کو خراج پیش کرتے ہوئے کہا کہ امت مسلمہ کی بے باک نمائندگی اور ان کے مسائل کے حل کی عملی جدوجہد کرنے والوں میں جناب ظہیر الدین علی خان کا شمار ہوتا ہے جنہیں اپنے مفادات سے زیادہ ملی مفادات عزیز تھے۔ جناب محمد مسیح اللہ خان نے بھی جناب زاہد علی خان کے مکان پہنچ کر ایڈیٹر سیاست اور جناب عامر علی خان نیوز ایڈیٹر سیاست سے ملاقات کرتے ہوئے انہیں تعزیت پیش کی اور پرسہ دیا۔انہوں بتایا کہ تحریک تلنگانہ کے دوران مسلم سماج کو تحریک سے وابستہ کرنے میں جناب ظہیر الدین علی خان نے جو کردار ادا کیا تھااسی کا نتیجہ ہے کہ آج تلنگانہ میں مسلمان اپنے حقوق کے لئے جدوجہد کے قابل ہے ۔ انہو ںنے بتایا کہ جناب ظہیر الدین علی خان کو ہمیشہ سے ہی مسلمانوں کے مفادات کے تحفظ کی فکر لاحق تھی اور وہ ریاست میں اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کے متعلق جہد مسلسل جاری رکھے ہوئے تھے ۔ انہو ںنے بتایا کہ جناب ظہیر الدین علی خان کا انتقال صرف ان کے افراد خاندان یا ان کے ساتھیوں کا نقصان نہیں بلکہ اس سے امت مسلمہ اور مظلوموں کا ناقابل تلافی نقصان ہے۔جناب زاہد علی خان سے سماج کے مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات اور اضلاع سے پہنچنے والے وفود نے ملاقات کرتے ہوئے تعزیت پیش کی اور مرحوم کے افراد خاندان کو صبر جمیل کے لئے دعاء کی۔جناب زاہد علی خان سے ملاقات کرتے ہوئے سجادہ نشین درگاہ حضرت شاہ محمد حسن ابوالعلائی ؒ مولانا آغا شاہ محمد قاسم صاحب قبلہ ابوالعلائی نے اظہار تعزیت کیا اس موقع پر ڈاکٹر شاہد علی خان اور جناب عامر علی خان نیوز ایڈیٹر روزنامہ سیاست موجود تھے ۔ ان کے علاوہ جناب محمد لطیف الدین اور دیگر نے بھی ایڈیٹر سیاست اور دیگر افراد خاندان سے ملاقات کرتے ہوئے تعزیت پیش کی اور مرحوم کے درجات کی بلندی اور افراد خاندان کو صبر جمیل کے لئے دعاء کی ۔

جناب ظہیر الدین علی خاں ملت کی دردمند شخصیت
یونائٹیڈ مسلم فورم کا خراج عقیدت
حیدرآباد۔/9 اگسٹ، ( سیاست نیوز) یونائٹیڈ مسلم فورم نے منیجنگ ایڈیٹر روز نامہ سیاست جناب ظہیر الدین علی خاں کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ فورم نے صحافت کی دنیا کی قدآور شخصیت جناب ظہیر الدین علی خاں کو ملت کی دردمند شخصیت قرار دیا اور لواحقین و ادارہ سیاست کے وابستگان سے تعزیت کی۔ مولانا مفتی صادق محی الدین فہیم ( صدر )، مولانا خالد سیف اللہ رحمانی، مولانا سید شاہ علی اکبر نظام الدین حسینی صابری، مولانا شاہ محمد جمال الرحمن مفتاحی، مولانا میر قطب الدین علی چشتی، جناب ضیاء الدین نیر، جناب سید منیر الدین احمد مختار ( جنرل سکریٹری )، مولانا سید شاہ ظہیر الدین علی صوفی، مولانا محمد شفیق عالم خاں جامعی، مولانا سید مسعود حسین مشتہدی اور دوسروں نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ جناب ظہیر الدین علی خاں میدان صحافت کے ایک درخشندہ ستارہ تھے، خاموش طبع شخصیت اور اپنی ذات میں ایک انجمن تھے، وہ ہمیشہ ملی کاز کیلئے سرگرم رہتے تھے، ملی مسائل پر ہمیشہ فکر مند ہونے کے ساتھ ان کی یکسوئی کیلئے کوشاں رہتے تھے۔ ادارہ سیاست کے ملی اور فلاحی کاموں کے روح رواں تھے۔ ان کے انتقال سے ایک خلا پیدا ہوا ہے۔ ملت کیلئے ان کی خدمات تادیر یاد رکھی جائیں گی۔ اللہ تعالی ان کی مغفرت فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے، ملت کو ان کا بہترین نعم البدل عطا فرمائے۔
جناب ظہیر الدین علی خاں کے انتقال پر قونصل جنرل ایران متعینہ حیدرآباد کا اظہار تعزیت
حیدرآباد۔9۔اگسٹ۔(سیاست نیوز) قونصل جنرل ایران متعینہ حیدرآباد آقا مہدی شاہ رخی نے جناب ظہیر الدین علی خان کے انتقال پر گہرے دکھ اور صدمہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جناب ظہیر الدین علی خان کے انتقال سے جو خلاء پیدا ہوا ہے اس کا پر ہونا مشکل ہے۔ انہوں نے منیجنگ ایڈیٹر روزنامہ سیاست کے انتقال کو اردو صحافت کا ایک ناقابل تلافی نقصان قرار دیا اور ان مختلف شعبہ حیات میں خدمات کویاد کرتے ہوئے کہا کہ جناب ظہیر الدین علی خان ایک انتہائی شریف النفس‘ عمدہ طبعیت‘ غیر معمولی قیادت کے علاوہ بصیرت کی حامل شخصیت تھے جن کی وفات امت کے لئے ایک سانحہ ہے۔آقا مہدی شاہ رخی نے ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خان‘ نیوز ایڈیٹر سیاست جناب عامر علی خان ‘ جناب اصغر علی خان و جناب فخر علی خان فرزندان جناب ظہیر الدین علی خان سے اظہار تعزیت کیا ۔
ڈاکٹر سریش کھیرنار کا اظہار صدمہ
سیکولرازم کا ستون گرجانے کے مترادف ، ظہیر الدین علی خاں کے انتقال پر اظہار تعزیت
حیدرآباد۔9۔اگسٹ۔(سیاست نیوز) ملک میں سیکولر ازم کے تحفظ کے لئے جدوجہد کرنے والوں میں اہم ستون کا درجہ رکھنے والی شخصیت جناب ظہیر الدین علی خان کا انتقال سیکولر ازم کا ایک اور ستون گرجانے کے مترادف ہے۔ ممتاز سماجی جہدکار ڈاکٹر سریش کھیرنار نے جناب ظہیر الدین علی خان کے انتقال پر اپنے گہرے صدمہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ابھی غدر کے انتقال پر تعزیتی پیام تحریر کر رہے تھے کہ انہیں جناب ظہیر الدین علی خان کے انتقال کی خبر موصول ہوئی ۔ انہو ںنے بتایا کہ غدر سے ان کی پہلی ملاقات 15 سال قبل ظہیر الدین علی خان کے دفترروزنامہ سیاست میں ان کے ہی توسط سے ہوئی تھی اور غدر سے 15 سالہ رفاقت اور ظہیر الدین علی خان سے 20 سال سے زیادہ کی رفاقت سے اندرون 24 گھنٹے محروم ہونے پر وہ خود کو تنہاء محسوس کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر کھیرنار نے کہا کہ ظہیر صاحب کا انتقال سیکولر ازم کے اہم ستون کے منہدم ہوجانے کے مترادف ہے کیونکہ جناب ظہیر الدین علی خان نے کبھی کسی کے مذہب یا طبقہ کے مفاد کی بات نہیں کرتے بلکہ وہ ہمیشہ ہی ترقی پسند فکر کے ساتھ ان تمام طبقات کی ترقی و خوشحالی کے لئے اقدامات کو ترجیح دیا کرتے تھے جو سرکاری و غیر سرکاری مظالم کا شکار ہوتے تھے ۔ انہوں نے جناب ظہیر الدین علی خان کے انتقال کو ملک بھر کے سیکولر قوتوں اور تحریکات کا نقصان ہے ۔
مسلمانوں کی تعلیمی ترقی میں جناب ظہیر الدین علی خاں کا اہم رول
سابق چانسلر ظفر سریش والا کا تعزیتی پیام
حیدرآباد۔/9اگسٹ، ( سیاست نیوز) ملک کے سماجی جہد کار اور سابق چانسلر مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی ظفر سریش والا نے جناب ظہیر الدین علی خاں کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہارکیا۔ انہوں نے کہا کہ جناب ظہیر الدین علی خاں مسلمانوں میں تعلیمی بیداری کے کاز کی ہمیشہ تائید کرتے رہے۔ تعلیم و تربیت کے عنوان سے ملک بھر میں شعور بیداری مہم کی ستائش کرتے ہوئے مرحوم نے حیدرآباد میں اس پروگرام کے اہتمام کی خواہش کی تھی۔ ظفر سریش والا نے بتایا کہ وقفہ وقفہ سے وہ ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے ملت کو درپیش مسائل پر تبادلہ خیال کرتے تھے۔ ظفر سریش والا نے کہا کہ جناب ظہیر الدین علی خاں کے انتقال سے ملت اپنے حقیقی ہمدرد اور بہی خواہ سے محروم ہوچکی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ روزنامہ سیاست کے ذریعہ جناب ظہیر الدین علی خاں کے مشن کو جاری رکھا جائے گا۔ ظفر سریش والا نے جناب زاہد علی خاں اور جناب عامر علی خاں سے اظہار تعزیت کیا۔
جناب ظہیر الدین علی خاں کو جی نرنجن کا خراج
حیدرآباد۔/9 اگسٹ، ( سیاست نیوز) نائب صدر پردیش کانگریس کمیٹی جی نرنجن نے جناب ظہیر الدین علی خاں کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ جناب ظہیر الدین علی خاں کا انتقال میڈیا اور تلنگانہ عوام کا زبردست نقصان ہے۔ جناب عابد علی خاں مرحوم کے نقش قدم پر چلتے ہوئے جمہوریت کے تحفظ اور فرقہ پرستوں کے خلاف جدوجہد میں جناب ظہیر الدین علی خاں نے اہم رول ادا کیا۔ جی نرنجن نے کہاکہ انقلابی شاعر غدر سے ان کی گہری دوستی تھی اور جہد کاروں کے ساتھ کئی عوامی تحریکات میں انہوں نے حصہ لیا تھا۔ جی نرنجن نے پسماندگان سے اظہار تعزیت کیا۔
ہمدرد ، انسان دوست ، خلوص کا پیکر و با حیا شخصیت
آہ ! ظہیر الدین علی خاں مرحوم
حیدرآباد ۔ 9 ۔ اگست : ( راست ) : شہر حیدرآباد ایک ہمدرد ، انسان دوست و خلوص کا پیکر ، مردم شناس ، شریف النفس و با حیا شخصیت سے محروم ہوگیا ہے ۔ ظہیر الدین علی خاں کے اچانک انتقال سے زندگی کے کئی شعبوں میں ایک وسیع خلا پیدا ہوگیا ہے جسے پر کرنے کے لیے حیدرآباد میں کوئی دوسری شخصیت نظر نہیں آتی ۔ ادارہ جامعتہ البنات کا انتظامیہ ظہیر الدین علی خاں کے سانحہ ارتحال کو اپنا ذاتی غم تصور کرتا ہے اور دعا گو ہے کہ اللہ مرحوم کو غریق رحمت کرے اور جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے اور ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا کرے ۔۔ آمین
٭٭ جناب رفیق راہی نے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ جناب ظہیر الدین علی خاں کی مغفرت فرمائے ان کی تمام نیکیاں اور ملک ، قوم و ملت کے لیے کی گئیں تمام خدمات کو قبول فرمائے ۔ اس کا بہترین اجر دے اور انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے ۔ آپ کی اچانک رحلت نے یقینا حیدرآباد دکن کے ادبی حلقے اور اردو صحافت میں ایک خلا پیدا کردیا ہے ۔۔
٭٭ انتہائی رنج و غم اور افسوس کے ساتھ جناب ظہیر الدین علی خاں منیجنگ ایڈیٹر سیاست کے انتقال سے تمام حلقوں میں غم کی لہر دوڑ گئی ۔ ملت و قوم کے لیے حقیقی ہمدرد اور رہنمائی کرنے والا بے لوث خدمات انجام دینے والی شخصیات ان کے ہمراہ ہوتے تھے اور وہ ہم سبھوں کے لیے رول ماڈل شخصیت کے مالک تھے اور آپ سبھوں سے اس طرح سادگی اور ملت و قوم کو تعلیم سے آراستہ کرنے کی فکر دیا کرتے تھے اور ہر کام کی پہل کرنے کے لیے حوصلہ دیا کرتے تھے ۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے آمین ۔ اس موقع پر ڈاکٹر محمد گوہر ایڈیٹران چیف تاثیر روزنامہ نے بھی خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ حقیقتاً آج اردو دنیائے صحافت کے لیے بہت افسوسناک دن ہے ۔ ڈاکٹر مختار احمد فردین نے بھی اظہار تعزیت پیش کیا ہے ۔۔
٭٭ مولانا محمد حبیب الرحمن حسامی ناظم جامعہ عربیہ ارشاد العلوم سلیمان نگر میر محمود پہاڑی نے کہا کہ جناب ظہیر الدین علی خاں منیجنگ ایڈیٹر سیاست کا انتقال ملت کا بڑا نقصان ہے ۔ انہوں نے فن خطاطی کا احیاء کرنے میں کارہائے نمایاں انجام دئیے ۔ انہوں نے گذشتہ ماہ مسجد نور متصل جامعہ عربیہ ارشاد العلوم سلیمان نگر میں جناب سید وزیر الدین انور کے بانتظام نماز کے پابند طلباء کے درمیان سائیکل تقسیم پروگرام میں شرکت کر کے بچوں کی ہمت افزائی کی تھی ۔ مولانا نے کہا کہ اللہ پاک ان کی خدمات کو قبول فرمائے اور درجات کو بلند فرمائے ۔۔
٭٭ مہر آرگنائزیشن کا ایک خصوصی اجلاس زیر نگرانی محمد حسام الدین صدیقی صدر آرگنائزیشن ، اعظم فنکشن ہال مغل پورہ میں منعقد ہوا ۔ جس میں ملت کے بے لوث خدمت گذار اور تلنگانہ تحریک کے روح رواں جناب ظہیر الدین علی خاں منیجنگ ایڈیٹر روزنامہ سیاست کے اچانک انتقال پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے رنج اور دکھ کا اظہار کیا گیا ۔ ان کے انتقال سے مسلمانوں اور پسماندہ طبقات اپنے ایک بے لوث قائد سے محروم ہوگئے ۔ جنہوں نے خاص طور پر نوجوانوں کے لیے ایک تعلیمی انقلاب لایا ۔ انہوں نے تحریک علحدہ تلنگانہ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے کر تحریک کو کامیاب بنایا ۔ سکریٹری عفان قادری نے قرار داد پیش کرتے ہوئے حکومت سے ان کی بے لوث خدمات کے لیے ایک خصوصی ایوارڈ کے قیام کا مطالبہ کیا ۔۔
٭٭ شاعر جناب قاضی فاروق عارفی نے جناب محمد ظہیر الدین علی خاں کے انتقال پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ جناب ظہیر الدین علی خاں کی موت سے حیدرآباد دکن ایک خلیق شخصیت سے محروم ہوگیا ۔ مسلمانوں میں تعلیمی شعور اجاگر کرنے کے لیے روزنامہ سیاست کے ذریعہ مختلف کورسیس کی تربیت کا انتظام کرنا اور سرکاری جائیداد کے لیے خصوصی کوچنگ کا اہتمام کرتے تھے جس کی وجہ سے آج کئی طلبا و طالبات نے سماج میں اپنا اپنا مقام بنایا ہے جو ناقابل فراموش ہے ۔۔