جناب ظہیر الدین علی خاں کا تحریک تلنگانہ میں سرگرم رول ‘ صحافتی خدمات مثالی

,

   

Ferty9 Clinic

ریاستی وزراء ہریش راؤ ‘ محمود علی ‘ سرینواس یادو اور سرینواس گوڑ و دیگر کا جناب زاہد علی خاں و جناب عامر علی خان کو پرسہ

حیدرآباد۔8۔اگسٹ۔(سیاست نیوز) جناب ظہیر الدین علی خان کے سانحہ ارتحال پر سماج کے مختلف گوشوں کی اہم شخصیتوں نے ان کی تدفین کے بعد ان کے مکان پہنچ کر جناب زاہد علی خان ایڈیٹر سیاست‘ جناب عامر علی خان نیوز ایڈیٹر سیاست و دیگر افراد خاندان کو پرسہ دیا اور تعزیت پیش کی ۔ ریاستی وزراء مسرس ہریش راؤ‘ محمد محمود علی ‘ سرینواس گوڑ‘ ٹی سرینواس یادو‘ کے علاوہ ڈائرکٹر جنرل پولیس مسٹر انجنی کمار ‘ سابق وزیر جناب محمد علی شبیر‘ سابق ایم پی وی ہنمنت راؤ‘ ممتاز مزاح نگار دولت رام‘ جناب ایس اے ہدیٰ ‘ جناب احسن رضا‘ مسٹر شیودھر ریڈی ‘ ممتاز صحافی مسٹرکنگ شک ناگ‘ مسٹر آئی وینکٹ‘ مسٹرجیوترمائے شرما‘ کے علاوہ دیگر نے ان کے مکان پہنچ کر تعزیت پیش کی اور پرسہ دیا۔مسٹر ہریش راؤ نے جناب زاہد علی خان اور جناب عامر علی خان سے ملاقات میں تحریک تلنگانہ میں ظہیر الدین علی خان کے کردار اور ان کی کاوشوں کا تذکرہ کیا اور کہا کہ ظہیر الدین علی خان نے بے لوث نہ صرف تحریک میں حصہ لیا بلکہ انہوں نے تحریک تلنگانہ سے مسلمانوں کو جوڑنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ جناب ظہیر الدین علی خان کی خدمات اور نوجوانوں کیلئے ان کی فکر کا تذکرہ کرتے ہوئے ہریش راؤ نے کہا کہ انہیں اس فکر پر رشک ہے۔ جناب محمد محمود علی نے کہا کہ جناب ظہیر الدین علی خان نے اپنی زندگی میں ہر لمحہ ملت کے نوجوانوں کی ترقی امت مسلمہ کی خوشحالی اور حیدرآباد کی گنگا جمنی تہذیب کو برقرار رکھنے کی کوشش کرتے رہے۔ شہر میں کئی تحریکات ظہیر الدین علی خان کی سرپرستی میں جاری تھیں اور وہ نہ صرف تعلیمی تحریک بلکہ وقت کی ضرورت کے لحاظ سے تحریک کا آغاز اور سرپرستی کرتے ۔ سرینواس گوڑ و سرینواس یادو نے بھی جناب ظہیر الدین علی خان کی صحافتی و ملی خدمات کو خراج عقید ت پیش کیا اور کہا کہ تلنگانہ کی تشکیل اور اس کی جدوجہد میں ان کے کردار کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ جناب محمد علی شبیر نے متحدہ آندھرا پردیش میں جناب ظہیر الدین علی خان کی وقف جائیدادوں کے تحفظ کیلئے چلائی گئی تحریک اور اس کے اثرات کا تذکرہ کیا اور کہا کہ ملت کو مسائل کی بنیاد پر ایک پلیٹ فارم پر لانے کی صلاحیت کے حامل تھے اور ان کے انتقال سے جو خلاء پیدا ہوا ہے اس کا پر ہونا ممکن نہیں کیونکہ صدیوں میں ایسی کوئی شخصیت پیدا ہوتی ہے جو پس پردہ رہ کر بے لوث اور قوموں کیلئے کام کرنے کا جذبہ رکھتی ہے۔