جنتاکرفیو کے انعقاد سے قبل تبلیغی اجتماع منعقد ہوا

,

   

ٹرینیں منسوخ ہونے سے شرکائے اجتماع پھنس گئے ۔ تبلیغی مرکز کی وضاحت
نئی دہلی۔31مارچ ۔(سیاست ڈاٹ کام) مرکزِ نظام الدین نے 13 تا 15 مارچ تبلیغی جماعت کے اجتماع کے سلسلے میں وضاحت کی ہے کہ اس پروگرام کے ذریعہ منتظمین نے حکومت کے کوئی بھی قوانین کی خلاف ورزی نہیں کی ہے ۔ مرکز کی جانب سے کہا گیا کہ درگاہ نظام الدین اولیاء رحمۃ اللہ علیہ میں دنیا بھر سے لوگ حاضر ہوتے ہیں ۔ وزیراعظم نریندر مودی نے 22 مارچ کو جنتا کرفیو کا اعلان کیا ۔ مرکز نے کہا کہ 21 مارچ سے ملک بھر میں ٹرینوں کو منسوخ کردیا گیا جس کی وجہ سے شرکائے اجتماع مرکز میں پھنسے رہ گئے۔ تبلیغی مرکز نظام ا لدین اولیاء اُس وقت موضوع بحث بن گیا جب مرکز میں رہنے والے نو افراد کے کورونا وائرس (کووڈ۔19) سے متاثر ہونے سے ملک کے مختلف حصوں میں موت ہو ئی ہے جبکہ 24 لوگ متاثر پائے گئے ۔ یہاں سے نکالے گئے 334 لوگوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے جبکہ سات سو لوگوں کو قرنطینہ کیا گیا۔ تبلیغی مرکز سے وابستہ چھ افراد تلنگانہ، ایک تمل ناڈو، ایک جموں و کشمیر اور ایک کی دہلی میں موت ہوئی ہے ۔دہلی کے وزیر صحت ستیندر جین نے کہا کہ تبلیغی جماعت نے لاک ڈاؤن کے دوران قوانین کو توڑ کر جرم کیا ہے ۔ انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر سے مرکز کے سربراہ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔تقریباً 1500 سے 1700 لوگ مرکز میں آئے تھے جبکہ 1033 لوگوں کو یہاں سے نکالا گیا ہے ۔دہلی پولیس کے ترجمان مندیپ سنگھ رندھاوا نے کہا کہ پولیس مرکز سے جڑے معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے اور تحقیقات کے بعد کارروائی کی جائے گی۔