جنت کے بازار … !!

   

’’حضرت سعید بن مسیب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ان کی ملاقات حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے ہوئی تو انہوں نے فرمایا : میں اللہ تعالیٰ سے دعا کرتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ مجھے اور آپ کو جنت کے بازار میں اکٹھا کردے۔ سعید کہنے لگے : کیا جنت میں کوئی بازار بھی ہے؟
انہوں نے کہا : ہاں مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بتایا ہے کہ جب جنتی جنت میں داخل ہوجائیں گے تو وہ اپنے عملوں کی برتری کے لحاظ سے مراتب حاصل کریں گے۔ دنیا کے جمعہ کے روز کے برابر انہیں اجازت دی جائے گی کہ وہ اللہ تعالیٰ کا دیدار کریں گے۔ اور وہ ان کے لئے اپنا عرش ظاہر کرے گا… ‘‘’’حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے عرض کیا : یا رسول اللہ! کیا ہم اپنے پروردگار کا دیدار کریں گے؟
آپ ﷺ نے فرمایا : ہاں، کیا تم سورج اور چودھویں کے چاند کو دیکھنے میں کوئی شک کرتے ہو؟ ہم نے عرض کیا : نہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا : اسی طرح تم اپنے پروردگار کے دیدار میں کوئی شک نہیں کروگے۔ اس محفل میں کوئی ایسا شخص نہیں ہوگا جس سے اللہ تعالیٰ براہِ راست گفتگو نہ فرمائے… ‘‘’’انہوں نے کہا کہ پھر ہم واپس اپنے گھروں میں آجائیں گے۔ ہماری بیویاں ہمارا استقبال کریں گی اور کہیں گی خوش آمدید، خوش آمدید، تم واپس آئے ہو، تو تمہارا حسن و جمال ہم سے جدا ہوتے وقت سے بڑھ گیا ہے۔ وہ کہے گا : آج ہماری مجلس ہمارے رب جبار سے ہوئی ہے۔ ہم اسی (خوبصورت) شکل و صورت میں تبدیل ہونے کے حق دار تھے۔‘‘
(ترمذی و بخاری شریف )