حیدرآباد۔/17جولائی ، ( پی ٹی آئی) ملک کے جنوبی علاقہ میں مانسون نے شدت اختیار نہیں کی ہے اور14 جولائی تک ذخائر کیلئے پن بجلی کا ذخیرہ 3,137 ملین یونٹ رہا جبکہ گزشتہ سال اس مدت کے دوران اس کی تعداد 6,629 ملین یونٹس تھی۔ جنوبی ہند میں برقی پیداوار کی نازک صورتحال کے پس منظر میں جنوبی علاقائی توانائی کمیٹی ( ایس آر ٹی سی ) نے مرکزی وزارت توانائی سے درخواست کی ہے کہ وہ مجوزہ مکتوب قرض ( ایل سی ) پر عمل آوری کی تاریخ موخر کرے۔ معتمد ( توانائی ) اجئے کمار بھلا نے کہا کہ ایل سی دراصل برقی کی خریدی کے سمجھوتہ کے تحت رقم کی ادائیگی کی ضمانت کا ایک میکانزم ہے جس کی عمل آوری پر تمام جنوبی ریاستوں اور مرکزی زیر انتظام علاقوں نے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ تلنگانہ ، آندھرا پردیش ، کرناٹک ، کیرالا ، ٹاملناڈو اور پوڈوچیری کے ڈسکامس نے بنگلور میں منعقدہ اجلاس میں کہا کہ وہ تمام بدترین مالی بوجھ سے گذر رہے ہیں جس کے پیش نظر خاطر خواہ حد تک مکتوب قرض ( ایل سی ) پر عمل کرنا ممکن نہیں ہوگا۔ مرکزی وزارت توانائی نے یکم اگسٹ 2019 سے تمام برقی خریدنے والے اداروں پر ایل سی کے استعمال کا لزوم عائد کیا ہے۔ڈسکامس نے مرکز کے برقی پیداواری مراکز یا خانگی توانائی گھروں سے ایل سی عدم دستیابی کی صورت میں توانائی مسدود کئے جانے کے خدشات بھی بڑھ گئے ہیں۔
