جنوبی یوکرین میں نیو کلیئر پلانٹ کے بہت قریب سے روسی میزائل گذرا

,

   

اب تک نہ تو روسی فوج اور نہ ہی انٹرنیشنل اٹومک انرجی ایجنسی نے اس واقعہ پر ردعمل پیش کیاہے
جنوبی یوکرین میں ایک نیوکلیئر پاؤر پلانٹ کے بہت ہی قریب سے ایک روسی میزائل پیرکے روز گرا ہے۔ پیوڈینوکریسک نیوکلیئر پلانٹ سے محض300میٹر کے فاصلے پر مذکورہ میزائل گرا ہے‘ جو ساوتھ یوکرین نیوکلیئرپاؤر پلانٹ کے نام سے بھی مشہور ہے۔

الجزیرہ میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق کوئی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔ پیوڈینوکریسک نیوکلیئر پلانٹ دراصل زیپریزیسیا نیوکلیئر پاؤر پلانٹ کے بعد دوسرا سب سے بڑا پلانٹ ہے۔یوکرین کی وزرات دفاع نے ایک ویڈیوریلیز کیاہے جس میں دیکھایا گیا ہے کہ ایک بعد دوبڑے آگ کے گولہ نکل رہے ہیں۔

کئی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے‘ تین برقی لائنس منقطع ہوگئے‘ اور ہائیڈرولک پاؤر پلانٹ عارضی طور پر بند ہوگیا۔ اس واقعہ کی انہو ں نے مذمت کی اور اسکو ”جوہری دہشت گردی“پر مشتمل کاروائی قراردیاہے۔

اس واقعہ پر ردعمل پیش کرتے ہوئے یوکرین کے صدر ولاد میر زیلنسکی نے کہاکہ روس واضح طور سے ”گھبراہٹ“ میں دیکھائی دے رہا ہے کیونکہ اس کی فوج فبروری میں شروع ہونے والی جنگ سے بڑے نقصانات کا شکار ہوئی ہے۔

رات میں ایک ویڈیوخطاب میں زیلنسکی نے کہاکہ ”قابضین واضح طور پر گھبراہٹ میں ہیں“ اور مزیدکہاکہ اب وہ آزاد شدہ علاقوں میں ”رفتار“ پر توجہہ مرکوز کررہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ”جس رفتار سے ہماری فوج آگے بڑھ رہی ہے۔ اسی رفتار سے عام زندگی بحال ہورہی ہے“۔اب تک نہ تو روسی فوج اور نہ ہی انٹرنیشنل اٹومک انرجی ایجنسی (ائی اے ای اے)نے اس واقعہ پر ردعمل پیش کیاہے۔