جنگاؤں میں قبرستان کیلئے 5 ایکر اراضی کی فراہمی ناگزیر

   

رکن اسمبلی متی ریڈی یادگیری ریڈی سے دیرینہ مسئلہ پر توجہ دینے مقامی مسلمانوں کی اپیل

جنگاؤں ۔ 11 جنوری ۔ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) جنگاؤں کو ضلع کی حیثیت دیئے جانے کے بعد یہاں پر بلالحاظ مذہب و ملت افراد کی کثیرتعداد مختلف مقامات سے قیام کرنے کو پسند کررہے ہیں جس میں مسلمانوں کی اکثریت شامل ہے ۔جنگاؤں کو ضلعی حیثیت کے بعد بھی مختلف طبقات کے ساتھ مسلمانوں کے مسائل جوں کہ توں باقی ہے ان مسائل میں جنگاؤں میں مسلم قبرستان کی شدید ضرورت محسوس کی جارہی ہے اس لئے کہ آئندہ دنوں میں قبرستان میں جگہ ہو تاکہ مسلمان آسانی کے ساتھ اپنی میتوں کی تدفین کرسکیں ۔ حکومت تلنگانہ سے مسلم شہریانِ جنگاؤں نے مطالبہ کیا کہ مسلم قبرستان کیلئے 5 ایکر اراضی محتص کرنے کے علاوہ آخری سفر کی گاڑی کا نظم کرے ۔ اس سلسلہ میں حکومت تلنگانہ و مقامی رکن اسمبلی جنگاؤں متی ریڈی یادگیری ریڈی اور ضلع کلکٹر جنگاؤں سے جنگاؤں کے مسلمانوں نے بارہا نمائندگی کی لیکن اُس کے باوجود ابھی تک کوئی اقدام نہیں کیا گیا جنگاؤں کی مختلف مسلم تنظیموں و مساجد کمیٹیوں کے ذمہ داروں ، علمائے کرام نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ 2023 ء کے انتخابات سے قبل ان دونوں کاموں کی یکسوئی کرے ۔ ایسا لگتا ہے کہ اگر تلنگانہ حکومت مسلم قبرستان اور آخری سفر کی گاڑی کا بندوست جلد سے جلد نہ کرے تو مسلمانان جنگاؤں 2023ء کے انتخابات میں ووٹ دینے پر غور و خوض کریں گے ۔ ٹی آر ایس حکومت جو مسلمانوں کے مسائل پر اور اُن کے تحفظات پر خصوصی توجہ دینا تھا اُس کے باوجود وہ قومی پارٹی بی آر ایس پر اپنی توجہ کو مبذول کئے ہوئے ہیں ۔جو آگے چل کر تلنگانہ میں وقت ہی بتلائے گا کہ چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ کا یہ خواب مکمل ہوگا یا نہیں ۔ قبرستانوں کی اراضیات اور آخری سفر کی گاڑی ہر اسمبلی حلقہ کیلئے منظور کرنے کا حکومت نے اعلان کیا ہے اور ابھی تک اس پر کوئی عملی جامہ نہیں پہنایا گیا ۔ مسلمانانِ جنگاؤں کا پرزور مطالبہ ہے کہ قبرستان جنگاؤں کے لئے 5 ایکر اراضی اور آخری سفر کی گاڑی فوری طورپر رکن اسمبلی جنگاؤں متی ریڈی یادگیری ریڈی دلچسپی لیتے ہوئے اس دیرینہ مسئلہ کو حل کریں۔