جنگ بندی کی آخری تاریخ کے قریب اسرائیل نے لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر کیا حملہ ۔

,

   

لبنانی فریق نے اسرائیل پر گزشتہ دو ماہ کے دوران متعدد بار جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا ہے۔

یروشلم: اسرائیل کی ڈیفنس فورسز (ائی ڈی ایف) نے کہا کہ اس نے حالیہ دنوں میں جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر حملے کیے ہیں، جس میں گروپ کے زیر استعمال ہتھیاروں کے ذخیرہ کرنے کی تنصیبات اور مشاہداتی چوکیوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

ایک بیان میں، ائی ڈی ایف نے کہا کہ اس کی شمالی کمان کی افواج نے یہ کارروائیاں اسرائیل اور لبنان کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کی پاسداری کرتے ہوئے “خطرات کو دور کرنے” کے لیے کیں۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ فوج جنوبی لبنان میں بدستور تعینات ہے، حزب اللہ کی سرگرمیوں پر نظر رکھے ہوئے ہے اور اسرائیلی فوجیوں یا ملک کو درپیش کسی بھی خطرے کا جواب دینے کے لیے تیار ہے۔

نومبر27سال2024 کو نافذ ہونے والے جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیل کو اتوار تک جنوبی لبنان سے تمام فوجیوں کو واپس بلانے کی ضرورت ہے۔

تاہم، اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے جمعہ کے روز کہا کہ لبنانی فوج کی جانب سے علاقے پر مکمل کنٹرول قائم کرنے میں ناکامی اور دریائے لیتانی کے شمال میں حزب اللہ کے نامکمل انخلاء کا حوالہ دیتے ہوئے افواج مقررہ تاریخ سے آگے رہیں گی۔

لبنانی فریق نے اسرائیل پر گزشتہ دو ماہ کے دوران متعدد بار جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا ہے۔

اسرائیل نے غزہ میں جنگ بندی کی خلاف ورزی کی۔
دریں اثنا، جمعہ کے روز شمالی مغربی کنارے میں جنین کے جنوب میں واقع قباطیہ میں ایک گاڑی کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں دو فلسطینی ہلاک ہو گئے۔

جنین کے گورنر کمال ابو الرب نے بتایا کہ ایک اسرائیلی ڈرون نے قصبے کے میڈیکل کمپلیکس کے قریب گاڑی کو نشانہ بنایا جس سے گاڑی مکمل طور پر جل گئی۔ اس نے مقتولین کی شناخت محمود کامل اور حمود زکارنہ کے نام سے کی۔

اسرائیل ڈیفنس فورسز (ائی ڈی ایف) نے اس حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ گزشتہ چار دنوں کے دوران شمالی مغربی کنارے میں انسداد دہشت گردی کی کارروائی کا حصہ تھا، جس میں ائی ڈی ایف، اسرائیل کی سیکیورٹی ایجنسی اور بارڈر پولیس کے دستے شامل تھے۔

ابو الرب نے نوٹ کیا کہ نئی اموات سے جنین میں بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن کے آغاز سے لے کر اب تک اسرائیلی فوج کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 14 ہو گئی ہے۔

اسرائیلی فوج نے منگل کو “آئرن وال” کے نام سے ایک مہم شروع کی ہے جس کا مقصد “دہشت گرد گروپوں” کو ختم کرنا اور مغربی کنارے میں فوجی کنٹرول برقرار رکھنا ہے۔

مغربی کنارے میں کشیدگی اکتوبر 2023 سے بڑھ گئی ہے، جب غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ چھڑ گئی تھی۔

فلسطینی وزارت صحت کے مطابق، اس وقت سے مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج اور فلسطینی مسلح گروپوں کے درمیان جھڑپوں میں 800 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔