جواد ظریف ویزا معاملہ: ایران نے اقوام متحدہ سے مداخلت کرنے کی اپیل کی

   

اقوام متحدہ، 12 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر ماجد تخت روانچي نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں شرکت کے لئے امریکہ جانے کے لئے ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کو ویزا دینے سے امریکہ کے انکار کرنے معاملے میں مداخلت کرنے کی اپیل کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوٹریس کو خط لکھا ہے ۔اقوام متحدہ نے منگل کے روز ایران کو مطلع کیا تھا کہ امریکہ مسٹر ظریف کو ویزا جاری نہیں کرے گا ۔ مسٹر ظریف کو جمعرات کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں شامل ہونے کی دعوت ملی تھی جس کے ایک دن بعد جمعہ کو ایران نے ویزا کے لئے درخواست دی ۔خط میں لکھا گیا‘‘ امریکہ میں ایران کا مستقل مشن اجلاس کے میزبان ملک (امریکہ) کی شدید مخالفت کرتا ہے اوراپنے قانونی فرایض ادا کرنے میں اس لئے بار بار ناکام رہنے کے ساتھ ساتھ سیاسی مفاد کے لئے کچھ ممالک کے خلاف اقوام متحدہ کی نشست کا استعمال کرنے کی مسلسل کوشش کے معاملے میں گہری تشویش کا اظہار کرتا ہے ’’۔مسٹر روانچي نے لکھا‘‘موجودہ صورت حال میں اس بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کے خلاف قانونی اقدامات کئے جانے کی ضرورت ہے ’’۔انہوں نے کہا کہ ایران مکمل طور پر اعتماد ہے کہ اپنے فرایض نبھانے میں امریکہ کی مسلسل ناکامی سے اس بات کی تصدیق ہوتی ہے کہ میزبان ملک (امریکہ)، اقوام متحدہ اور ایران کے درمیان قانونی تنازعہ موجود ہے ۔ اپنے فرایض نبھانے میں امریکہ کے مسلسل ناکام رہنے سے اقوام متحدہ میں ایرانی نمائندوں کا کام کاج متاثر ہوا ہے ۔ سفیر نے نے لکھا‘‘ اقوام متحدہ کے طریقہ کار کی اعتمادیت پر سوال کھڑا کرنے والے اس طرح کے تنازعہ کو ختم کرنے کے لئے ‘ھیڈکوارٹر ایگریمنٹ’ کی دفعہ 21 کے تحت مداخلت کرنے کے لئے ایران آپ سے (اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل) ایک مرتبہ اپیل کرتا ہے ’’ ۔معاہدے کے مطابق میزبان ملک ہونے کی وجہ سے امریکہ کو اقوام متحدہ کے رکن ممالک کے حکام کے اس کسی بھی اجلاس میں شریک ہونے کی راہ میں رکاوٹ پیدا نہیں کرنی چاہئے ۔