جے بی ایس ایس نے کہاکہ پچھلے 20سالوں میں این ٹی پی سی کے وشنو گڑھ پراجکٹ کی عوام کی جانب سے مخالفت کی جارہی ہے کیونکہ جوشی مٹھ پر اس کے خراب اثرات کاانہیں خدشہ ہے۔
جوشی مٹھ۔ جوشی مٹھ بچاؤ سنگھرش سمیتی (جے بی ایس ایس) نے اتراکھنڈ کے اس شہر میں زمین میں دارڑوں کے لئے این ٹی پی سی کو ذمہ دار ٹہرایاہے۔صدر جے بی ایس ایس اتل ساتھی نے دراڑوں کے لئے این ٹی پی سی کے تاپوان وشنوگڑ ہیڈرو پاؤر پلانٹ پراجکٹ کو ذمہ دار ٹہرایاہے۔
مذکورہ جے بی ایس ایس نے کہاکہ ہزاروں مکانات‘دوکانات او رکاروباروں کے زمین دارڑوں کے زد میں انے کے بعد سے مسلسل خوف میں ہیں۔
کئی لوگ پہلے ہی محفوظ مقاما ت پر منتقل کردئے گئے ہیں وہیں اتراکھنڈ حکومت نے متاثرہ خاندانوں کے لئے معاوضہ کا بھی اعلان کیاہے۔ جو لوگ مظاہرے کررہے ہیں ان کی مانگ ہے کہ وشنو گڑھ پراجکٹ کو فوری روکا جائے۔
انہوں نے یہ بھی کہاہے کہ این ٹی پی سی اس آفت کی ذمہ دار ہے اوراس پر جرمانہ عائد کیاجانا چاہئے۔جے بی ایس ایس نے کہاکہ پچھلے 20سالوں میں این ٹی پی سی کے وشنو گڑھ پراجکٹ کی عوام کی جانب سے مخالفت کی جارہی ہے کیونکہ جوشی مٹھ پر اس کے خراب اثرات کاانہیں خدشہ ہے۔
احتجاج کرنے والے میں سے ایک نے کہاکہ ”حکومت عوام سے حقائق چھپارہی ہے۔ ائی ایس آر او نے بھی منسٹر کی درخواست پر اپنی سرکاری ویب سائیڈ سے رپورٹ ہٹادی ہے“۔
ساتی نے کہاکہ وشنو گڑھ پراجکٹ 10,000کروڑ کی لاگت ہے اور این ٹی پی سی پر 20,000کروڑ پرجرمانہ عائد کرتے ہوئے جوشی مٹھ کے لوگوں میں اس رقم کو تقسیم کیاجائے
انہوں نے ہفتہ کے روز اس ضمن میں مرکزی حکومت کو ایک یادواشت بھی ارسال کی ہے۔
انہوں نے وزیراعظم سے مطالبہ کیاکہ وہ بحران سے نمٹنے کی ذمہ دار لیں اور ایک اعلی اختیاراتی کمیٹی تشکیل عمل میں لائیں تاکہ ’نئے جوشی مٹھ‘ کی تعمیر اورمتاثرہ لوگوں کی نقل مکانی کے لئے مناسب فیصلہ کیاجائے۔