ہم جسمانی طاقت کی بات کریں تو پرانے دور کے افراد کی مثال دیتے ہیں جو طاقتور اور مضبوط اعصاب کے مالک ہوا کرتے تھے۔یہ لوگ ہماری طرح گندم اور میدے کی روٹی کی بجائے جو کی روٹی کھانا پسند کرتے تھے۔جو ان کے جسم کو لمبے عرصے تک طاقت فراہم کرتی تھی۔آج جو کی روٹی تو بہت کم کھائی جاتی ہے لیکن اس کا دلیہ لوگ شوق سے استعمال کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ جو کا پانی بھی بہت صحت بخش ہے۔برصغیر میں جو کے پانی کا استعمال صدیوں سے کیا جا رہا ہے اور اس کی تیاری کیلئے جو طریقہ اختیار کیا جاتا ہے وہ کچھ اس طرح ہے۔ایک چوتھائی کپ صاف جو لیں اور اس میں چار کپ سادہ پانی شامل کر دیں اور اسے تیز آنچ پر جوش دیں۔ اس کے بعد آنچ ہلکی کر دیں اور چٹکی بھر نمک شامل کر کے اس کو آدھے گھنٹے تک ہلکی آنچ پر پکنے کیلئے چھوڑ دیں تاکہ جو اچھی طرح گل جائے۔ اس دوران چمچ ہلاتے رہیں اور جو کو بھی دباتے رہیں تاکہ اس کا رس اچھی طرح پانی میں شامل ہو جائے۔اس کے بعد آمیزے کو چولہے پر سے اُتار کر ململ کے کپڑے میں چھان لیں۔حاصل شدہ پانی میں حسب ذائقہ شہد اور لیموں شامل کر لیں اور ٹھنڈا کر کے اس کو مشروب کے طور پر استعمال کریں۔اس کے علاوہ اس میں ادرک،دار چینی اور زیرہ وغیرہ شامل کر کے اس کے اثرات میں مزید اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ جو کے پانی کو مشروبات کا بادشاہ قرار دیا جاتا ہے۔یہ بے پناہ طبی فوائد کا حامل ہے اور انسانی صحت کیلئے بے حد مفید بھی ہے۔اس پانی کے اندر غذائیت کے ساتھ فائبر کی بڑی مقدار شامل ہوتی ہے۔اس کے علاوہ میگنیشیم،کیلشیم،آئرن اور زنک کے ساتھ ساتھ وٹامن کی بھی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے جو کہ انسانی صحت پر مثبت اثرات مرتب کرتی ہے۔جو کے پانی میں ایک خاص قسم کی شکر بیٹاگلوکن موجود ہوتی ہے جو کہ آنتوں کی صفائی کے لئے بہت اہم ہوتی ہے اور یہ نظام ہضم میں موجود زہریلے مادوں کو جس سے باآسانی خارج کرنے میں معاون ثابت ہوتی ہے۔