فینانس منسٹر کی جانب سے اپنا بجٹ پیش کرنے سے چند دن قبل‘ نرملا سیتا رامن کو بری خبروں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
ایک کار کی فروخت میں 17فیصد کمی ائی ہے‘ اسی وقت میں بائیک کی فروخت میں بھی 11فیصد رکاوٹ ائی ہے۔اس سے صارفین کا ریٹل کاروبار پر کم ہونے والی بھروسہ کی طرف اشارہ ہے۔
دوسرا جون میں مینوفیکچرنگ فروغ میں سستی ائی ہے‘ حالانکہ یہ نیکی کے پرچسنگ منیجرس انڈیکس(پی ایم ائی) کے مطابق کم نہیں ہوا ہے
۔احکامات کے تحت روزگار کی ترقی میں کچھ حد تک نرم ہوئی ہے۔
مگر اس سے یہ محسوس نہیں ہوگا کہ فروغ کی مانگ میں یہ حمایت کرنیو الا ثابت ہوگا۔
فوری معاشی مستقبل‘ مواقع او رملازمتوں کے متعلق ہندوستانی صارفین غیرمحفوظ ہیں اور وہ اس کے لئے سخت بھی ہوگئے ہیں۔اس ڈر کو کم کرنے کا واحد راستہ ٹیکس میں کمی کے ذریعہ ممکن ہے‘ جس کے لئے کہیں اثار تو دیکھائی نہیں دے رہے ہیں۔
سنگل بجٹ میں روزگار کا فروغ ممکن نہیں ہے۔ممبئی نژاد مرکز برائے مانٹیرینگ انڈین اکنامی (سی ایم ائی ای)‘انفرادی سرمایہ کاری کے پراجکٹوں کے فروغ کی جو جانچ کرتا ہے‘حقیقی پراجکٹ کی شروعات کا تناسب پندرہ سال سے کم ہے۔
یہ خراب نیوز ہے۔
سرمایہ کاری میں عدم استحکام کامطلب مستقبل میں سرمایہ کاری کے لئے طویل عرصہ تک اعتماد کی کمی ہے