جڑواں ویناوانی کو علحدہ کرنے کی کوشش ان کی زندگی کو خطرہ ہوسکتی ہے

   

مستقبل میں طبی امداد کی ذمہ داری حکومت برداشت کرے، ہائیکورٹ کے احکامات
حیدرآباد ۔ 5 فبروری (سیاست نیوز) تلنگانہ ہائیکورٹ نے کہا کہ جڑواں لڑکیاں ویناوانی اپنے والدین کے ساتھ ہی لہٰذا انہیں اسٹیٹ ہوم کو منتقل کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ مستقبل میں ان جڑواں لڑکیوں کیلئے کوئی طبی امداد کی ضرورت ہو تو اس کو برداشت کرنے کی حکومت کو ہدایت دی۔ ہائیکورٹ نے ان جڑواں لڑکیوں کیلئے ماہانہ 15 ہزار روپئے مالی معاوضہ ادا کرنے کی ہیلپنگ ہینڈ فاؤنڈیشن کو اجازت دی۔ فاؤنڈیشن کے جذبہ کی چیف جسٹس ستیش چندر شرما اور جسٹس ابھینند کمار شاولی پر مشتمل بنچ نے ستائش کی۔ فاؤنڈیشن کی جانب سے ہائیکورٹ میں ایک مفادعامہ کی درخواست داخل کرتے ہوئے ان دونوں لڑکیوں کو ایک دوسرے سے علحدہ کرنے اور ان کے ارکان خندان کی دیکھ بھال کرنے کی ذمہ داری حکومت کو سونپنے کی درخواست داخل کی تھی جس کی ہائیکورٹ نے سماعت کی حکومت کے اسپیشل سرکاری وکیل سنجیو کمار نے عدلیہ کو بتایا کہ 9 سال تیک وینا اور وانی نیلوفر ہاسپٹل میں تھے۔ بیرونی ممالک کے ڈاکٹرس کی بھی حکومت نے خدمات حاصل کرتے ہوئے دونوں جڑواں لڑکیوں کو علحدہ کرنے کے معاملے میں طبی رائے حاصل کی گئی تھی۔ ماہرین طب نے بتایا کہ انہیں علحدہ کرنے کی کوشش دونوں کی زندگیوں کو خطرہ ہوسکتا ہے جس پر وینا اور وانی کو ان کے والدین کے حوالے کردیا گیا۔ ان کے والد آٹو ڈرائیور ہیں۔ وینا اور وانی انٹرمیڈیٹ میں زیرتعلیم ہیں۔ ان لڑکیوں کی مدد کرنے کیلئے ہائیکورٹ نے فاؤنڈیشن کو اجازت دی۔ن