ضمانت کی منسوخی کیلئے درخواست کی سماعت، سی بی آئی کو تحقیقات جلد مکمل کرنے کی ہدایت
حیدرآباد 19 جنوری (سیاست نیوز) چیف منسٹر آندھرا پردیش جگن موہن ریڈی کو سپریم کورٹ میں اس وقت دھکہ لگا جب عدالت نے غیر محسوب اثاثہ جات کے معاملہ میں تحقیقات میں تاخیر پر سوال اٹھائے۔ رکن پارلیمنٹ رگھورام کرشنم راجو نے جگن موہن ریڈی کی ضمانت کو منسوخ کرنے کی اپیل کرکے درخواست دائر کی ۔ جگن موہن ریڈی کے وکیل مکل روہتگی نے کہا کہ رکن پارلیمنٹ کو نااہل قرار دینے درخواست داخل کرنے پر انہوں نے جگن کے خلاف اپیل دائر کی ۔ سپریم کورٹ نے واضح کردیا کہ وہ سیاسی معاملات پر غور نہیں کرے گا بلکہ مقدمہ سے متعلق قانونی امور کا جائزہ لے گا۔ عدالت نے مقدمہ کی آئندہ سماعت اپریل میں مقرر کی ہے۔ سپریم کورٹ نے سوال کیا کہ غیر محسوب اثاثہ جات کے معاملہ میں تحقیقات میں غیر معمولی تاخیر کی کیا وجوہات ہیں۔ عدالت نے پوچھا کہ تحقیقات میں تاخیر کیلئے کون ذمہ دار ہیں۔ سی بی آئی کے وکیل تشار مہتا نے عدالت سے کہاکہ تحقیقات میں تاخیر سے سی بی آئی کا کوئی تعلق نہیں جس پر جسٹس سنجیو کھنہ نے برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ اگر سی بی آئی سے تعلق نہیں ہے تو پھر آخر کون ذمہ دار ہے۔ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ سی بی آئی جگن کے خلاف تحقیقات میں تاخیر کر رہی ہے۔ ہائی کورٹ نے گزشتہ سال ڈسمبر میں سی بی آئی کو تحقیقات کی جلد تکمیل کی ہدایت دی تھی۔ عدالت نے کہا کہ سی بی آئی کس قدر جلد تحقیقات مکمل کرے گی ، اس کا عدالت جائزہ لے گی۔ اس معاملہ کی آئندہ سماعت اپریل میں مقرر کی گئی ہے۔ رکن پارلیمنٹ رگھورام کرشنم راجو نے ایک اور درخواست داخل کرتے ہوئے جگن موہن ریڈی کے مقدمات کو کسی اور ریاست میں منتقل کرنے کی اپیل کی۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس دیپانکر دتہ پر مشتمل بنچ نے اس معاملہ کی سماعت کی ۔ سپریم کورٹ نے سابق میں اس سلسلہ میں سی بی آئی کو نوٹس جاری کی تھی ۔ عدالت نے سی بی آئی سے جاننا چاہا کہ جگن مقدمہ کی جانچ میں تاخیر کی کیا وجوہات ہیں۔ جگن کے وکیل نے عدالت سے کہاکہ سپریم کورٹ نے عوامی نمائندوں سے متعلق مقدمات کی تحقیقات جلد مکمل کرنے کی ہدایت دی تھی اور وہ خود بھی چاہتے ہیں کہ تحقیقات جلد مکمل کی جائے۔ واضح رہے کہ جگن موہن ریڈی کے خلاف غیر محسوب اثاثہ جات کے کئی معاملات درج ہیں اور وہ سی بی آئی تحقیقات کے دوران ضمانت پر رہا کئے گئے۔ 1