جھارکھنڈ کے لوہارداگا شہر میں 10اپریل کے روز پیش ائے تشدد جس میں 1کی موت اور12افراد زخمی ہوئے ہیں میں ایک نئی پیش رفت میں سب ڈیویثرنل افیسر (ایس ڈی او) اربند کمار لال نے واقعہ کے اچانک پیش آنے کی بات کو مسترد کردیاہے۔
اے این ائی نے پیر کے روز مذکورہ پولیس افیسر کے بیان کا حوالہ دیتا ہوئے کہاتھا کہ”یہ ایک منصوبہ بند واقعہ دیکھائی دے رہا ہے اور اس کے پس پردہ ایک ساز ش ہے۔ اس کا مطلب کچھ باہری طاقتیں اس میں ملوث ہیں۔ ہم اس کی جانچ کررہے ہیں“۔
انہوں نے مزیدکہاکہ جھارکھنڈ کے لوہار گڑھ ضلع میں رام نومی جلوس کے دوران پیش ائے تشدد میں 1کی موت اور12زخمی ہوئے ہیں۔سب ڈیویثرنل افیسر(ایس ڈی او) اربند کمار لال نے کہا ہے کہ لوہار گڑھ میں انٹرنٹ خدمات مسدود کردئے گئے ہیں اور احتیاطی اقدامات کے طور پر سی آر پی سی کی دفعہ 144نافذ کردی گئی ہے۔
ضلع عہدیداروں کے بموجب اتوار کے روز ہرتھی گاؤں کے قریب میں دو گروہوں کے درمیان میں جھڑپوں کا سلسلہ 5:30شام کے قریب اسوقت شروع ہوا جب شرپسندوں کے ایک گروپ نے رام نومی جلوس پر پتھر اؤ کیاتھا۔ مذکورہ عہدیدار نے کہاکہ دس بائیکیں اور پک آپ ویان بھی تشدد کے دوران نذر آتش کردئے گئے ہیں۔
ضلع منتظمین او رپولیس کو حالات پر قابو پانے میں ایک گھنٹے کا وقت لگا ہے۔ لال نے پی ٹی ائی کو بتایا کہ لوہار گڑھ ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) واگھمارے پرساد کرشنا اور سپریڈنٹ آف ولیس پرینکا مینا حالات پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔انہو ں نے کہاکہ ”حالات قابو میں ہیں۔ کہیں سے کوئی ناخوشگوار واقعہ کی اطلاع نہیں ملی ہے“۔