جہانگیر پوری میں ہندو ؤں اور مسلمانوں کی ترنگا یاترا

,

   

نئی دہلی: دہلی کے جہانگیر پوری میں تشدد کو فرقہ وارانہ رنگ دینے والوں کو ہندوؤں اور مسلمانوں نے اہم پیغام دیا ہے۔ یہاں شام 6 بجے ترنگا یاترا نکالی گئی، جس میں ہندوؤں اور مسلمانوں نے جوش و خروش کے ساتھ حصہ لیا۔ اس دوران دونوں طبقوں کے افراد نے ترنگا ہاتھوں میں تھام کر آپسی بھائی چارے کی مثال قائم کی ہے۔ ہنومان جینتی کے موقع پر 9 اپریل کو جہانگیر پوری میں تشدد ہوا تھا، جس کے بعد یہاں کے حالات کشیدہ ہوگئے تھے۔ تاہم ایک ہفتے کے بعد جہانگیر پوری کی گلیوں میں زندگی آہستہ آہستہ پٹری پر لوٹ رہی ہے۔ میڈیا کے مطابق جہانگیر پوری میں افطار اور عید کی خریداری کرنے کے لئے بڑی تعداد میں لوگ بازار میں پہنچ رہے ہیں۔ جس علاقے میں جھڑپ ہوئی تھی اور اس کے بعد تجاوزات مخالف مہم چلائی گئی تھی وہاں اب چہل پہل نظر آ رہی ہے۔ مقامی لوگوں نے اتحاد کا پیغام عام کرنے کے لیے ترنگا یاترا نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔ترنگا یاترا کے تئیں جہانگیر پوری کے لوگوں میں کافی جوش و خروش نظر آیا۔ یہاں جوس کی دکان چلانے والے زاہد الاسلام نے کہا کہ کاروبار آہستہ آہستہ دوبارہ پٹری پر لوٹ رہا ہے۔ رکاوٹوں کی وجہ سے کچھ پریشانی ضرور ہے لیکن امید ہے کہ کچھ دنوں میں سب ٹھیک ہو جائے گا۔اسی طرح مٹھائی کی دکان چلانے والے راج بیر سنگھ نے کہا کہ یہاں پہلے ہی لاک ڈاؤن کی وجہ سے کافی نقصان ہو چکا ہے۔ اب اس فرقہ وارانہ کشیدگی نے کاروبار کو تباہ کر دیا ہے۔ رمضان میں کاروبار عروج پر آتا تھا لیکن جہانگیرپوری مارکیٹ میں رکاوٹوں کی وجہ سے باہر کے گاہک نہیں پہنچ پا رہے۔ بہت سے لوگ کشیدگی سے خوفزدہ ہیں اور پوچھ رہے ہیں کہ علاقے میں اتنی زیادہ فورس کیوں تعینات کی گئی ہے۔ راج بیر کا کہنا ہے کہ اگر دونوں بھائی، ہندو اور مسلمان متحد ہو جائیں تو حالات دوبارہ پٹری پر آ جائیں گے۔ ہم ہندو اور مسلمان برسوں سے ایک ساتھ رہ رہے ہیں۔ جب امن اور ہم آہنگی بحال ہوگی تو مارکیٹ میں بہتری آئے گی۔سی بلاک میں رہنے والے فریڈاس ایمین نے کہا کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ حالات میں بہتری آ رہی ہے۔ جہانگیرپوری کے امن کو بیرونی لوگوں نے خراب کیا۔ دہلی پولیس نے گلیوں کے اندر سے پابندیاں ہٹا دی ہیں، جہانگیر پوری کے اندر سفر کرنے میں کوئی تکلیف نہیں ہے۔ لوگوں میں بلڈوزر کے خلاف غصہ تھا، سیاستدان ووٹ حاصل کرنے کے لیے کچھ بھی کرتے ہیں۔ ہر کوئی ترنگا یاترا میں شامل ہو رہا ہے۔