میرا پور،کنڈرکی، سیساماؤ اورکتھاری کے انتخابات منسوخ کئے جائیں :اکھلیش یادو
میرا پور ۔ ایس پی لیڈر رام گوپال یادو نے ایک بار پھر اترپردیش کی چار اسمبلی سیٹوں پر ضمنی انتخابات کروانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ایس پی کے قومی جنرل سکریٹری رام گوپال یادو نے الیکشن کمیشن سے میرا پور،کنڈرکی، سیساماؤ اورکتھاری کے انتخابات کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ رام گوپال یادو نے ٹویٹ کر کے کہا کہ کل اتر پردیش میں ہونے والے ضمنی انتخابات سماج وادی پارٹی اور متعلقہ علاقوں کے ضلع افسران اور پولیس افسران کے درمیان تھے نہ کہ ایس پی اور بی جے پی کے درمیان یہ انتخابات ہوئے ہیں۔ گزشتہ روز ضمنی انتخابات بالخصوص میراپور، کنڑکی، سیسماؤ اورکٹھاری میں پولیس نے جس طرح کا ننگا رقص کیا وہ جمہوریت کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔ایس پی لیڈر نے کہا کہ ہر جگہ ظلم ہوا ہے لیکن مذکورہ علاقوں میں انتظامیہ نے بے حسی کی تمام حدیں پارکردی ہیں۔ میراپور،کنڈرکی اور سیساماؤ میں مسلم ووٹروں کو بندوق کی نوک پر ووٹ ڈالنے سے روکا گیا۔ ان انتخابات کو منسوخ کرکے نیم فوجی دستوں کی نگرانی میں دوبارہ انتخابات کروائے جائیں۔ علاوہ ازیں ان حالات کی حامی بھرتے ہوئے ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے بھی ایسا ہی الزام لگایا تھا۔ اکھلیش نے ٹویٹ کرکے کہا ہے کہ میراپورکے ککرولی تھانہ علاقے کے ایس ایچ او کو الیکشن کمیشن کو فوری طور پر معطل کر دینا چاہیے، کیونکہ وہ ووٹروں کو ریوالور سے ڈراکر ووٹ ڈالنے سے روک رہے ہیں۔ اکھلیش نے ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ ابراہیم پور میں ووٹ ڈالنے سے روکنے کے لیے خواتین کے ساتھ بدسلوکی اور طاقت کا استعمال کرنے والے ایس ایچ او کے خلاف فوری طور پر سخت کارروائی کی جائے۔اتر پردیش کی 9 اسمبلی سیٹوں پر چہارشنبہ کو رائے دہی ہوئی تھی ۔ جن سیٹوں پر ووٹ ڈالے گئے ان میں امبیڈکر نگر کی کٹہاری، مین پور کی کرہل، مظفر نگر کی میرا پور، غازی آباد، مرزا پور کی ماجھوان، کانپور کی سیسماؤ، علی گڑھ کی خیر، پریاگ راج کی پھول پور اور مراد آباد کی کندرکی سیٹ شامل ہیں۔ان ضمنی انتخابات کے دوران پولیس کی جو تصاویر سامنے آئی ہیں اس کے بعد دوبارہ رائے دہی کا مطالبہ زور پکڑنے لگا ہے ، حالانکہ نے اس واقعہ کے بعد کئی پولیس عہدیداروں کو معطل کردیا گیا ہے لیکن یہ مسئلہ سنگین ہورہا ہے ۔