احمد آباد۔اہلکاروں کی جانکاری کے مطابق سماجی جہدکار تیستا ستلواد اور سابق گجرات ڈی جی پی آر بی سری کمار کو احمد آباد کے ایک میٹروپولٹین عدالت نے 14دنوں کی عدالتی تحویل میں بھیج دیاہے۔گجرات پولیس کرائم برانچ نے اتوار کے روز گجرات2002فسادات کے متعلق پولیس کو بے بنیاد جانکاری دینے کے ضمن میں ان کی این جی او درج کے کیس کے سلسلے میں گرفتارکرلیاتھا۔
پبلک پراسکیوٹر امیت پٹیل نے کہاکہ ”تیستاستلواد اور آر بی سری کمار کی پولیس مزید تحویل نہیں چاہتی ہے اور عدالت سے استفسار کیاگیاہے کہ انہیں عدالتی تحویل میں رکھیں۔ مذکورہ میٹرو پولٹین عدالت نے انہیں 14دنوں کی عدالتی تحویل میں بھیج دیاگیاہے“۔
یہ گرفتاری امیت شاہ کے اے این ائی کو دئے گئے ایک انٹرویو کے بعدہوئی جب انہوں نے کہاکہ تیستاستلواد کی این جی او نے2002گجرات فسادات کے متعلق پولیس کو بے بنیاد جانکاری فراہم کی تھی۔
ہفتہ کے روز گجرات انسدان دہشت گردی دستہ(اے ٹی ایس) ٹیم نے ممبئی سے ستلواد کو ان کی این جی او کے ضمن میں گرفتار کیااور بعد ازاں انہیں احمد آباد لے کر ائے۔گجرات اے ٹی ایس ٹیم نے تیستا ستلواد کو سانتا کروز پولیس اسٹیشن لے کرگئے۔
ایس ائی ٹی کی جانب سے اس وقت کے گجرات چیف منسٹر نریندر مودی اور دیگر کو فسادات سے متعلق معاملات میں نریندر مودی او ردیگر کو دی گئی کلین چٹ کو چیالنج کرتے ہوئے دائر کردہ ذکیہ جعفری کی ایک درخواست کو”میرٹ سے عاری“قراردیتے ہوئے سپریم کورٹ نے مسترد کردیاتھا۔
اس سے قبل وزرات داخلی امور (ایم ای اے) نے چہارشنبہ کے روز اقوام متحدہ کے دفتر برائے ہائی کمشنر(او ایچ سی ایچ آر) کو تیستا ستلواد کے خلاف مداخلت برائے انسانی حقوق کا جواب دیا غیر ضروری قراردیتے ہوئے سرزنش کی تھی۔
اتوار کے روز گجرات حکومت نے اسٹیٹ اے ٹی ایس دستے کے ڈی ائی جی دیپن بھندران کی نگرانی میں میں ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم(ایس ائی ٹی) کی تشکیل کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ستلواد‘ سری کمار اور سابق ائی پی ایس افیسر سنجیوکمار کے گجرات2002گجرات فسادات کے ضمن میں رول کی تحقیقات کی کریں۔