جیش محمد فدائین حملہ کی تیاری کررہا تھا اس لئے حملہ کیا گیا ، جیش محمد کا ٹریننگ کیمپ تباہ ، سینکڑوں دہشت گرد مارے گئے ۔ ہند خارجہ سکریٹری وجئے گوکھلے

,

   

پاکستان مقبوضہ کشمیر کے کچھ علاقوں میں ہندوستانی فضائیہ کی بمباری کے بعد حکومت ہند کا پہلا باضابطہ پریس کانفرنس خارجہ سکریٹری وجے گوکھلے نے کی۔ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے خارجہ سکریٹری نے بتایا کہ جیش محمد فدائین حملے کی تیاری کر رہا تھا اور اسی اندیشے کے پیش نظر فوری کارروائی کرتے ہوئے بالاکوٹ واقع جیش محمد کے کیمپ پر بم اندازی کی گئی۔ انھوں نے بتایا کہ اس کیمپ کو مولانا یوسف اظہر چلا رہا تھا جو کہ جیش محمد سربراہ مسعود اظہر کا سالا تھا اور اسے استاد غوری کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔

وجے گوکھلے نے میڈیا سے بات چیت کے دوران اس کی تفصیل پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’بالا کوٹ میں جیش محمد کے ٹریننگ کیمپ کو ہندوستانی فضائی نے تباہ کر دیا ہے۔ اس میں جیش محمد کے کئی سینئر کمانڈر، دہشت گرد، فدائین اور ٹریننگ حاصل کر چکے جیش کارکنان مارے گئے۔‘‘ انھوں نے ساتھ ہی یہ وضاحت بھی کی کہ اس حملہ میں کسی معصوم شہری کی موت نہیں ہوئی ہے کیونکہ نشانہ جیش محمد کے ٹریننگ کیمپ کو ہی بنایا گیا تھا۔

خارجہ سکریٹری نے پلوامہ میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کا بھی میڈیا بریفنگ میں تذکرہ کیا اور کہا کہ جیش محمد نے اس کی ذمہ داری لی تھی اور ایسی خبریں موصول ہو رہی تھیں کہ وہ مزید بڑے حملے کی تیاری کر رہا تھا۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کو بار بار جیش محمد کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے کہا گیا لیکن اس نے ایسا نہیں کیا، اس لیے حالات کے پیش نظر ہندوستانی فضائیہ کو کارروائی کرنی پڑی۔

قابل ذکر ہے کہ منگل کی صبح ہندوستانی فضائیہ کے 12 میراج 2000 جنگی طیاروں نے پاکستان مقبوضہ کشمیر کے بالاکوٹ، چکوٹھی اور مظفر آباد علاقے میں جیش محمد کے ٹھکانوں پر تقریباً 1000 کلو گرام بم گرایا۔ اس بم اندازی میں ایک اندازے کے مطابق تقریباً 300 دہشت گرد ہلاک ہوئے ہیں۔ حالانکہ خارجہ سکریٹری نے ہلاکت سے متعلق کوئی تعداد نہیں بتائی ہے لیکن میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ ہلاکت کی تعداد 300 یا اس سے زیادہ ہو سکتی ہے۔ حملہ میں جیش محمد کے الفا-3 کنٹرول روم پوری طرح تباہ ہو گئے۔ آئی اے ایف ذرائع اس حملہ کو پاکستان پر ’ائیر اسٹرائیک‘ قرار دے رہے ہیں۔