جیش محمد نے پہلی مرتبہ خواتین کا ونگ بنایا جس کی قیادت مسعود اظہر کی بہن کر رہی ہے

,

   

اس ونگ کی قیادت اظہر کی بہن سعدیہ اظہر کریں گی، جن کے شوہر 7 مئی کو آپریشن سندور حملے میں مارے گئے تھے۔

پاکستان میں قائم دہشت گرد تنظیم جیشِ محمد (جی ای ایم ) نے اپنی پہلی خواتین ونگ جماعت المومنات کا آغاز کیا ہے۔

اس اقدام کا اعلان جی ای ایم کے سربراہ مسعود اظہر کے نام سے جاری ایک خط میں کیا گیا تھا، جو کہ اقوام متحدہ کی طرف سے نامزد دہشت گرد ہے۔

اس ونگ کی قیادت اظہر کی بہن سعدیہ اظہر کریں گی، جن کے شوہر 7 مئی کو آپریشن سندور حملے میں مارے گئے تھے جب بھارتی فورسز نے تنظیم کے مرکز سبحان اللہ کے اڈے کو نشانہ بنایا تھا۔

جی ای ایم کے پروپیگنڈہ آؤٹ لیٹ القلم میڈیا کی طرف سے جاری کردہ خط کے مطابق، جماعت المومنات تنظیم کی خواتین کی بریگیڈ کے طور پر کام کرے گی۔

مبینہ طور پر نئے گروپ کے لیے بھرتی کا آغاز بدھ 8 اکتوبر کو پاکستان کے بہاولپور میں مرکز عثمان و علی میں ہوا۔

بھرتی کی مہمات مبینہ طور پر تنظیم کے کمانڈروں کی بیویوں اور بہاولپور، کراچی، مظفرآباد، کوٹلی، ہری پور اور مانسہرہ میں جیش محمد کے مراکز میں زیر تعلیم معاشی طور پر پسماندہ خواتین پر مرکوز ہیں۔

جب کہ روایتی طور پر دیوبندی انتہا پسند عسکریت پسند گروپ نے خواتین کو مسلح تنظیم میں شامل ہونے سے منع کیا تھا، ایسا لگتا ہے کہ اس گروپ نے پہلگام حملے اور آپریشن سندور کے بعد اپنی پالیسی بدل لی ہے تاکہ خواتین کو جنگی کرداروں میں حصہ لینے کی اجازت دی جائے۔

انٹیلی جنس رپورٹوں سے پتہ چلتا ہے کہ رہنما اور اس کے بھائی طلحہ السیل نے مشترکہ طور پر خواتین کو جی ای ایم کے آپریشنل فریم ورک میں شامل کرنے کی اجازت دی، جس سے خواتین کی نئی یونٹ کی تشکیل کا راستہ صاف ہو گیا۔