مسلم تاجرین کا کروڑہا روپئے کا نقصان ، دامے درمے سخنے مدد کی اپیل ، خصوصی اجلاس میں متاثرین کی بھی شرکت
حیدرآباد ۔ 18 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : ریاست کے ضلع آصف آباد میں واقع جینور میں حالیہ عرصہ کے دوران جو مسلم دشمن فساد پھوٹ پڑا تھا اس میں مسلمانوں کا کافی مالی نقصان ہوا کئی تاجرین اور ان کے ارکان خاندان کی زندگیاں متاثر ہوئیں ۔ اس ضمن میں نواب محبوب عالم خاں صدر نشین انوارالعلوم ایجوکیشن سوسائٹی نے نمائندہ سیاست سے بات کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا ۔ انہوں نے پر زور انداز میں کہا کہ جینور فسادات کی جو تفصیلات سامنے آئی ہیں ان کے مطابق چار مساجد پر اشرار نے حملہ کیا تاہم اللہ کا شکر ہے کہ نقصان معمولی ہوا ۔ شرپسندوں نے 45 مکانات پر حملے کئے دو چار مکانات کو بہت زیادہ نقصان ہوا ۔ ایک مکان میں لڑکی کی شادی کا ساز و سامان اور زیورات رکھے ہوئے تھے ۔ سب کچھ تباہ ہوگیا ۔ زیورات بھی غائب ہوگئے ۔ جناب محبوب عالم خاں کے مطابق جو چیز سب سے زیادہ تشویش کا باعث رہی وہ فرقہ پرستوں کی جانب سے 95 دکانات پر حملے کئے ان میں تقریبا دکانات مکمل طور پر تباہ ہوگئیں ۔ چند بڑے دکاندار تھے انہیں کروڑہا روپئے کے نقصانات ہوئے اور جو چھوٹے بیوپاری تھے انہیں لاکھوں روپیوں کا نقصان ہوا ۔ نواب محبوب عالم خاں نے یہ بھی بتایا کہ حیدرآباد کے چند مخلصین و ہمدردان ملت کے ساتھ آج ان ( محبوب عالم خان ) کا ایک اجلاس ہوا جس میں جینور کے متاثرین بھی شریک ہوئے ۔ واضح رہے کہ جینور فسادات اور ان میں مسلمانوں کے مالی نقصانات پر حیدرآباد کے مذکورہ ہمدردانِ ملت میں بہت زیادہ تشویش پائی جاتی ہے ۔ بہر حال نواب محبوب عالم خاں نے یہ بھی بتایا کہ میٹنگ میں جینور کے متاثرین نے اپنی تباہی و بربادی کی المناک داستانیں سنائی ۔ چنانچہ میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ اپنے کمزور و مظلوم اور متاثرہ بھائیوں اور ان کے خاندانوں کی مالی مدد کی جائے ۔ جناب محبوب عالم خاں نے مسلمانوں سے جذباتی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کے لیے اپنے متاثر بھائیوں اپنی قوم کے مظلومین کی دامے درمے سخنے مدد کریں ۔ اس سلسلہ میں جینور کے متاثرین کو مشورہ دیا گیا کہ وہ ایک اکاونٹ کھولیں ۔ نواب محبوب عالم خاں کے مطابق وہ اپنے تمام بھائیوں اور اہل ثروت سے اپیل کرتے ہیں کہ جینور فسادات میں مالی طور پر تباہ و برباد ہوئے اپنے بھائیوں کی مدد کریں ۔ دوبارہ کاروبار شروع کرنے اور پھر سے اپنے پاؤں پر کھڑے ہونے کے لیے ان کی مدد کو یقینی بنائیں ۔ اگر ہم متحدہ طور پر اپنے بھائیوں کی مدد کرتے ہیں تو انشاء اللہ یہ دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑے ہوں گے ۔ صدر نشین انوارالعلوم ایجوکیشن سوسائٹی نے جہاں ہمدردان ملت سے ان پریشان حال مسلمانوں کی مدد کی اپیل کی وہیں چیف منسٹر ریونت ریڈی اور ان کی حکومت سے بھی مطالبہ کیا کہ جینور فسادات کے متاثرین کی فوری مدد کی جائے ۔ اگر انہیں فوری امداد نہ ملی تو وہ تباہ ہوجائیں گے ۔ حکومت کلکٹر کے ذریعہ ان متاثرین کی جلد سے جلد مدد کرے ۔ نواب محبوب عالم خاں نے ایک اہم بات یہ کی کہ کانگریسی قائدین اور ورکروں کو اس فساد کے خاتمہ کے لیے اور اسے جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے پیش قدمی کرنی چاہئے کیوں کہ خود چیف منسٹر ریونت ریڈی اچھی طرح جانتے ہیں کہ یہ فسادات بی آر ایس کے لیڈروں نے کروایا ہے ۔ ان حالات میں کانگریس کے کارکنوں و قائدین کو آگے آنا ہوگا اور مسلمانوں و قبائیلیوں کے درمیان تعلقات کو خوشگوار بنانا ہوگا ۔ اس موقع پر کانگریس لیڈر عثمان محمد خاں ، میجر قادری ، صبا قادری ، افسر جہاں ایڈوکیٹ ، قمر اقبال ، عرفان خاں ، شکیل ایڈوکیٹ و دیگر موجود تھے ۔۔