جی او 317 سے دستبرداری تک کے سی آر کا تعاقب کیا جائے گا

   

بی جے پی صدر بنڈی سنجے کا اعلان، کارپوریٹ اداروں کو بلیک میل کرنے کا الزام
حیدرآباد۔/18 جنوری، ( سیاست نیوز) بی جے پی کے ریاستی صدر بنڈی سنجے نے اعلان کیا کہ جی او 317 سے دستبرداری تک کے سی آر کا تعاقب کیا جائے گا۔ پارٹی آفس میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بنڈی سنجے نے کہا کہ جی او 317 کے ذریعہ ملازمین اور اساتذہ کے ساتھ سخت ناانصافی ہوئی ہے۔ انہوں نے کل منعقدہ ریاستی کابینہ کے اجلاس میں جی او 317 پر غور نہ کئے جانے پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ کا اجلاس صرف وقت گذاری کا ذریعہ بن چکا ہے اور ملازمین اور اساتذہ کی مشکلات سے حکومت کو کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ کابینہ میں اس مسئلہ پر غور کئے جانے کی ضرورت تھی۔ انہوں نے کہا کہ جی او 317 میں ترمیم تک بی جے پی کی جانب سے کے سی آر کا تعاقب جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ سابق میں ملازمین اور اساتذہ سے ناانصافی کرنے والی حکومتیں زوال سے دوچار ہوچکی ہیں۔ بی جے پی تلنگانہ میں ملازمین اور اساتذہ کے ساتھ کھڑی ہے۔ پارٹی کے کئی قومی قائدین نے تلنگانہ کا دورہ کرتے ہوئے ملازمین اور اساتذہ کے حق میں جلسوں کا اہتمام کیا۔ انہوں نے کہا کہ قومی قائدین کے ساتھ ورچول اجلاس منعقد کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تقررات کے سلسلہ میں حکومت ٹال مٹول کی پالیسی اختیار کررہی ہے۔ سرکاری اسکولوں میں اساتذہ کی کمی اور انفرااسٹرکچر کی قلت کا طویل عرصہ سے سامنا ہے۔ حکومت کو اساتذہ کے تقررات سے کوئی دلچسپی نہیں۔ ایسے اسکولوں میں انگلش میڈیم تعلیم کی باتیں مضحکہ خیز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کارپوریٹ تعلیمی اداروں سے رقومات حاصل کرنے کیلئے حکومت ڈرامہ کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کارپوریٹ اداروں کو بلیک میل کرنے کیلئے نئی قانون سازی کا اعلان کیا گیا۔ انہوں نے سوال کیا کہ کے سی آر نے آج تک کسی سرکاری اسکول کا دورہ کیوں نہیں کیا۔ بنڈی سنجے نے کہا کہ چیف منسٹر کے بیانات پر عوام کو بھروسہ نہیں ہے۔ بنڈی سنجے نے وزیر اعظم کی ویڈیو کانفرنس میں کے سی آر کی عدم شرکت پر تنقید کی۔ انہوں نے کورونا کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے اقدامات پر تلنگانہ عوام کی جانب سے وزیر اعظم نریندر مودی سے اظہار تشکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک کے مقابلہ میں ہندوستان میں کورونا کی صورتحال قابو میں ہے جس کے لئے نریندر مودی حکومت کے اقدامات کا اہم رول ہے۔ر