جی ایچ ایم سی کونسل کا اجلاس ہنگامہ آرائی کی نذر ، حالات کشیدہ

   

مجلس اور بی جے پی کارپوریٹرس کے درمیان مار پیٹ ، کانگریس اور بی آر ایس کارپوریٹرس کی نعرہ بازی
حیدرآباد ۔ 6 ۔ جولائی : ( سیاست نیوز) : گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے جنرل باڈی کا اجلاس دھنگا مشتی کا شکار ہوگیا ۔ بی جے پی کانگریس اور بی جے پی مجلس کے کارپوریٹرس نے احتجاج نعرے بازی کرتے ہوئے ایک دوسرے سے مارپیٹ کی اور دیکھتے ہی دیکھتے حالات کشیدہ ہوگئے ۔ حالات بے قابو ہوجانے پر کونسل ہال میں بھاری تعداد میں مارشلس کو طلب کرلیا گیا پھر حالت کنٹرول میں نہ آنے پر کشیدگی کے دوران مئیر گدوال وجئے لکشمی نشست سے اٹھ کر چلی گئیں ۔ آج صبح سے کونسل کا اجلاس ہنگامہ آرائی کی نذر ہوگیا ۔ پلے کارڈس تھام کر احتجاج کرنے سے بحث و تکرار کا آغاز ہوا ۔ اس احتجاج اور نعرے بازی کے دوران مجلس اور بی جے پی کے کارپوریٹرس ایک دوسرے سے الجھ پڑے اور نوبت ہاتھا پائی تک پہونچ گئی ۔ بی جے پی کے کارپوریٹرس نے مجلس کے کارپوریٹرس کی جانب سے حملہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے معذرت خواہی کرنے تک کونسل کی کارروائی چلنے نہ دینے کا اعلان کرتے ہوئے احتجاج کیا اور مئیر کے پوڈیم کے قریب بیٹھ کر احتجاجی نعرے لگائے ۔ مئیر حیدرآباد وجئے لکشمی احتجاج کرنے والے بی جے پی اور مجلس کے کارکنوں کو خاموش بٹھانے کی ہر ممکن کوشش کی ۔ ان کی بار بار کی جانے والی اپیلوں کا کوئی اثرنہ ہونے پر ایوان کی کارروائی 15 منٹ تک ملتوی کردی ۔ دوسری مرتبہ جب اجلاس کا آغاز ہوا تو پھر سے بی جے پی اور مجلس کے کارپوریٹرس نے ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کی ۔ کانگریس کے کارپوریٹرس نے ایوان کی کارروائی چلنے نہ دینے کا بی جے پی اور بی آر ایس پر الزام عائد کیا ۔ ایک منظم سازش کے تحت کارروائی میں خلل پیدا کرنے کی کوشش کرنے کا بی آر ایس پر الزام عائد کیا ۔ کونسل میں گڑبڑ شروع ہونے سے قبل بی آر ایس اور بی جے پی کے کارپوریٹرس نے اپنے اپنے ڈیویژنس میں نلوں کے ذریعہ آلودہ پانی سربراہ ہونے کی شکایت کی ۔ مئیر حیدرآباد نے بھی اپنے ڈیویژن میں آلودہ پانی سربراہ ہونے کا دعویٰ کیا ۔ جی ایچ ایم سی کونسل کے اجلاس میں حیدرآباد واٹر ورکس کے منیجنگ ڈائرکٹر کی عدم شرکت پر کارپوریٹرس نے سخت اعتراض کیا ۔ مئیر حیدرآباد نے کونسل کے اجلاس سے ہی میٹرو واٹر ورکس کے ایم ڈی کو فون کیا ۔ انہوں نے بتایا کہ سخت بخار ہونے کی وجہ سے وہ کونسل کے اجلاس کو حاضر نہیں ہوئے ۔ مئیر حیدرآباد نے انہیں فوری کونسل کے اجلاس میں شرکت کرنے کی ہدایت دی ۔ اس مسئلہ پر فوری مداخلت کرتے ہوئے کمشنر جی ایچ ایم سی امراپالی نے کارپوریٹرس سے معذرت خواہی کی جس پر کارپوریٹرس نے خاموشی اختیار کی ۔۔ 2