جی ڈی پی = گیس، ڈیزل اور پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ

,

   

نئی دہلی : کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے آج پکوان گیس، پٹرول، ڈیزل کی بڑھتی قیمتوں پر مرکز کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ حکومت نے گزشتہ سال کے دوران فیول ٹیکس کے ذریعہ 23 لاکھ کروڑ روپئے کی کمائی کرلی ہے۔ راہول نے پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ کسانوں، مزدوروں، چھوٹے بزنس، ایم ایس ایم ایز، تنخواہ والے طبقہ کو نقدی سے محروم کیا جارہا ہے اور وزیراعظم کے دوستوں کو نقدی پہ نقدی دی جارہی ہے۔ راہول نے کہا کہ گزشتہ 7 سال میں ہم نے نیا معاشی سیزن دیکھا ہے۔ یہ ایسا عجیب سسٹم ہے جس میں ایک طرف نوٹ بندی ہوتی ہے اور دوسری طرف لوگوں کو نقدی ہی نقدی حاصل ہورہی ہے۔ پہلے مودی جی نے کہا کہ وہ نوٹ بندی کا عمل انجام دے رہے ہیں اور وزیرفینانس کا کہنا ہیکہ وہ نقدی کے حصول کا عمل شروع کررہی ہیں۔ عوام پوچھ رہے ہیں کہ رقم کا انتظام کس طرح ہورہا ہے اور نوٹ بندی کا عمل کہاں انجام دیا جارہا ہے۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کے چار پانچ دوستوں کے ہاتھ رقومات سے مضبوط کئے جارہے ہیں، معاشی منتقلی ہورہی ہے۔ کانگریس کے سابق سربراہ نے الزام عائد کیا کہ مرکزی حکومت گزشتہ 7 سال میں گیس، ڈیزل اور پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ سے 23 لاکھ کروڑ روپئے حاصل کرچکی ہے۔ ایسا لگتا ہیکہ مرکزی حکومت کے پاس جی ڈی پی کا مطلب گیس، ڈیزل اور پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کرنا ہے۔ ایندھن کی قیمتوں میں مسلسل اضافوں کے تعلق سے تفصیل فراہم کرتے ہوئے راہول نے کہا کہ 2014ء میں جب یو پی اے کی حکومت تھی، ایل پی جی سلنڈر کی قیمت 410 روپئے تھی۔ آج اس کیلئے 885 روپئے فی سلنڈر کی لاگت آرہی ہے جو 116 فیصدی اضافہ ہے۔ 2014ء میں پٹرول 71.5 فی لیٹر تھا اور آج اس کی قیمت 101 روپئے فی لیٹر ہے جو 42 فیصد اضافہ ہوا۔ اسی طرح ڈیزل کی قیمت 2014ء میں 57 روپئے فی لیٹر تھی اور آج 88 روپئے فی لیٹر ہوچکی ہے۔ راہول نے مرکزی حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ جی ڈی پی کا نیا نظریہ سامنے آیا ہے جس میں جی ڈی پی کا مطلب گیس، ڈیزل اور پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کرتے رہنا معلوم ہوتا ہے۔ لکویفائیڈ پٹرولیم گیس (ایل پی جی) پکوان گیس کے سلنڈروں کی قیمتوں میں چہارشنبہ کو سبسڈی والی گیس کے بشمول تمام زمروں کیلئے 25 روپئے فی سلنڈر کا اضافہ کردیا گیا، جو 2 ماہ کے اندرون شرحوں میں لگاتار تیسرا اضافہ ہے۔ تیل کمپنیوں کی جانب سے قیمتوں کے اعلامیہ میں کہا گیا کہ سبسڈی کے ساتھ ساتھ بنا سبسڈی والی ایل پی جی کا 14.2 کیلو گرام والا سلنڈر اب دہلی میں 884.50 روپئے میں دستیاب ہوگا۔