کلکتہ: مغربی بنگال کے ریاستی بی جے پی صدر دلیپ گھوش نے جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے طلبہ کے زخموں پر نمک چھڑکنے جیسی بات کہی۔ جے این یو طلبہ پر حملہ کے باعث آئشا گھوش نامی جو شدید زخمی ہوگئی تھی۔ اس کے سرسے خون بہہ رہا تھا۔ اس تعلق سے دلیپ گھوش نے کہا کہ کیا یہ واقعی خون ہے یا لال رنگ، اس کی جانچ ہوپائی۔ واضح رہے کہ جواہر لال نہرو یونیورسٹی کی طالبہ پر غنڈوں نے لوہے کی سلاخ سے سر پر مارا جس کی وجہ سے ان کا سر پھٹ گیا اور بہنے لگا۔انہیں فوری ایمس ہاسپٹل میں علاج کے لئے شریک کیا گیا۔ آج یہاں ایک احتجاجی دھرنے میں آئشا گھوش کی ماں شرمستھا گھوش نے کہا کہ مجھے اس قسم کے تبصروں پر بیان دینے سے شرم آتی ہے۔
ہمیں اب سوچنا چاہئے کہ کیا ہم اپنے بچوں کو اب بھی جے این یو میں تعلیم کیلئے بھیجیں۔ واضح رہے کہ اتوار کی شب جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے کیمپس میں اے بی وی پی کارکنوں گھس کے طلبہ کی بے تحاشہ پٹائی کردی۔ جس سے تقریبا 30 طلبہ شدید زخمی ہوگئے۔ ان کے سروں سے خون بہنے لگا۔ کل اے بی وی پی کا سربراہ پنکی چودھری نے اس حملہ کی ذمہ داری قبول کی تھی۔