حالات کے پیش نظر گھروں میں ہی فرض نما ز ادا کریں

   

ضعیف افراد اور بچے مسجدوں کو نہ جائیں ، جامعہ نظامیہ میں مفتیان کرام اور علماء کا اجلاس

حیدرآباد۔24مارچ(سیاست نیوز) گھر میں نماز ادا کرنے پر بھی باجماعت نماز اداکرنے کے ثواب کی امید اللہ رب العزت سے کرنی چاہئے اور موجودہ حالات میں گھروں میں ہی فرض نماز ادا کرنے کو ترجیح دی جانی چاہئے ۔ مساجد کو مقفل نہ کیا جائے لیکن تعداد کو کم رکھتے ہوئے تمام جائے نمازوں کو ہٹادیا جائے اور پانچ وقت مساجد کی صفائی کو یقینی بنایا جائے ‘ ضعیف العمر حضرات اور بچے مساجد جانے سے گریز کریں۔’شریعت میں بعض اسباب کی وجہ ترک جماعت کی اجازت دی گئی ہے اور موجودہ کورونا وائرس ان ہی اسباب میں شامل ہوتا ہے اس کے پیش نظرجو لوگاپنے گھروں میں تنہاء باجماعت نماز پڑھ لیتے ہیں تو شرعا کوئی حرج نہیں ہے اللہ سبحانہ تعالی انہیں جماعت کی نماز کا ثواب عطا فرمائے گاانشاء اللہ تعالی ‘ خاص طور پرضعیف حضرات اور بچے اس سے احتیاط کریں۔ جن لوگوں میں اس مرض کی علامات پائی جائیں وہ اجتماعات کے مقامات پر جانے سے گریز کریں اور مساجد میںبھی آنے کی کوشش نہ کریں۔ائمہ و خطباء ہدایت دی جاتی ہے کہ وہ خطبہ و نمازوں کو مختصر کریں اور دعاؤں کااہتمام کریں۔ مولانامفتی خلیل احمد شیخ الجامعہ جامعہ نظامیہ نے آج جامعہ میں منعقدہ مختلف مکاتب فکر کے مفتیان اکرام اور علماء اکرام کے اجلاس کے بعدذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے یہ بات بتائی اور کہا کہ جمیع علمائے اکرام اور مفتیان اکرام کی جانب سے مشترکہ فتوی جاری کرتے ہوئے عوام کو یہ ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ جامعہ نظامیہ میں تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے مفتیان اکرام اور علمائے اکرام کا موجودہ حالات کے تناظر میں ایک اہم اجلاس منعقد کیا گیا اور اس اجلاس کے دوران اکثر علماء و مفتیان اکرام کی رائے یہی رہی کہ مساجد کو مکمل طور پر مقفل نہ کیا جائے لیکن عوام سے خواہش کی جائے کہ وہ گھروں میں نماز ادا کرنے کو ترجیح دیں اور جن نمازوں کیلئے وہ مسجد پہنچ رہے ہیںاس وقت بھی صرف فرائض وہ واجبات کی ادائیگی کی حد تک مساجد میں رہیں اور سنن و نوافل گھروں میں ادا کریں۔ اس اجلاس میں مولانا مفتی محمد عظیم الدین صدر مفتی جامعہ نظامیہ ‘مولانا سید شاہ علی اکبر نظام الدین حسینی صابری‘ مولانا ڈاکٹر محمدسیف اللہ ‘ مولانا میر لطافت علی‘ مولانا مفتی ضیاء الدین نقشبندی‘ مولانا سید صغیر احمد‘ مولانا محمد لطیف احمد‘ مولانا صفی احمد مدنی‘ مولانا حافظ پیر شبیراحمد‘ مولانا خالد علی‘ مولانا اسمعیل ہاشمی‘ مولانا پروفیسر عبدالمجیدنظامی‘ مولانا واحد علی‘ مولانا مفتی سید صادق محی الدین‘ مولانا مفتی عبدالمغنی مظاہری ‘ مولانا مفتی غیاث رحمانی‘ مولانا حافظ احسن بن محمد الحمومی خطیب و امام شاہی مسجد باغ عامہ‘مولانا مفتی عمر عابدین قاسمی مدنی ‘ مولانا مفتی محمود زبیرقاسمی ‘ مولانا علیم اشرف جائسی ‘ مولانا مفتی انعام الحق قاسمی ‘ مولانا مفتی رفیع الدین رشادی ‘ مولانا پروفیسر سید بدیع الدین صابری ‘ مولانا سید احمد علی ‘ مولانا محمد انوار احمدکے علاوہ دیگر اہم علماء ومفتیان موجود تھے۔علمائے اکرام کے اجلاس سے قبل تمام مفتیان اکرام و علمائے اکرام نے ڈاکٹر س کے ہمراہ اہم امور پر تبادلۂ خیال کیا اور کورونا وائرس کے متعلق تفصیلات سے آگہی حاصل کرنے کے بعدذمہ داران نے یہ فیصلہ کیا کہ مساجد کو مقفل نہ کیا جائے اور فرض نمازوں کو گھر میں ادا کرنے کی گنجائش سے واقف کرواتے ہوئے ضعیف العمر شہریوں اور بچوں کو مسجد کے بجائے گھروں میں نماز ادا کرنے کا مشورہ دیا جائے۔