حالیہ فسادات کے ملزم اٹلی کے نہیں ،آر ایس ایس اوربی جے پی کے ہیں: گہلوت

   

جئے پور: راجستھان کے چیف منسٹر اشوک گہلوت نے بی جے پی اور آر ایس ایس پر شدید تنقید کی ہے۔ گہلوت نے ایک انٹرویو میں کہا کہ مختلف ریاستوں میں حالیہ فسادات کے تمام ملزمین کا تعلق سنگھ اور بی جے پی سے ہے، اٹلی سے نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوتوا ان کا ایجنڈا ہے۔ کیا فسادات سے کانگریس کو فائدہ ہو رہا ہے؟ صرف ہمیں وہ بدنام کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ 7 ریاستوں میں ہوئے فسادات کی تحقیقات کا حکم دینے کی ہمت کیوں نہیں دکھا رہے ہیں تاکہ مستقبل میں انہیں روکا جا سکے۔ پی ایم مودی آر ایس ایس کے پرچارک ہیں۔ آر ایس ایس اور بی جے پی اپنے آپ میں ضم کیوں نہیں ہو جاتے؟اشوک گہلوت نے مزید کہا کہ راجستھان میں جو کشیدگی پیدا کہ گئی اس سے فسادات ہوسکتے تھے لیکن ایک بھی موت نہیں ہوئی۔ کچھ دکانیں ضرور جل گئی ہیں۔ انہوں نے فسادات کی اچھی منصوبہ بندی کی، لیکن ہم نے اسے ناکام بنا دیا۔راجستھان میں جو واقعات ہوئے اس کی تحقیقات جاری ہیں۔ ملک کے حالات بد سے بدتر ہوتے جا رہے ہیں۔ ہر مذہبی جلوس کے وقت تشدد پھوٹ پڑتا ہے اور الیکشن کے وقت مزید اضافہ ہوجاتا ہے۔
ہم تو یہی کہیں گے کہ اس کے پیچھے آر ایس ایس، بی جے پی کا ہاتھ ہے۔ کرولی میں اہم ملزم بی جے پی کا ہے، رام گڑھ میں مندر گرایا گیا، جہاں بی جے پی کا بورڈ ہے 35 میں سے 34 کونسلر بی جے پی کے ہیں، لیکن بدنام کانگریس کو کیا گیا۔ جودھ پور میں کوئی واقعہ پیش نہیں آیا پھر بھی واقعہ بنا دیا گیا۔