عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رضی اللہ عنهما قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ ﷲِ صلی اللہ عليه وآله وسلم : فِي الْحَجَرِ وَﷲِ، لَيَبْعَثَنَّهُ ﷲُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، لَهٗ عَيْنَانِ يُبْصِرُ بِهِمَا وَلِسَانٌ يَنْطِقُ بِهٖ، يَشْهَدُ عَلٰی مَنِ اسْتَلَمَهٗ بِحَقٍّ.رَوَاهُ أَحَمَدُ وَالتِّرْمِذِيُّ وَالْبَيْهَقِيُّ وَاللَّفْظُ لِلتِّرْمِذِیِّ. وَقَالَ التِّرْمِذِيُّ: هٰذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ.
’’حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے حجر اسود کے بارے میں فرمایا: اللہ کی قسم! اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس پتھر کو اس طرح اٹھائے گا کہ اس کی دو آنکھیں ہوں گی جن سے دیکھے گا، زبان ہو گی جس سے بولے گا اور جس نے اسے حق کے ساتھ چوما اس پر گواہی دے گا۔‘‘ اس حدیث کو احمد بن حنبل، امام ترمذی اور بیہقی نے روایت کیا ہے۔ مذکورہ الفاظِ حدیث ترمذی کے ہیں.امام ترمذی فرماتے ہیں: یہ حدیث حسن ہے۔
٭ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رضی اللہ عنهما قَالَ: قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ ﷲِ صلی اللہ عليه وآله وسلم : إِنَّ لهذا الْحَجَرِ لِسَانًا، وَشَفَتَيْنِ، يَشْهَدُ لِمَنِ اسْتَلَمَهٗ يَوْمَ الْقِيَامَةِ بِحَقٍّ.رَوَاهُ أَحْمَدُ وَابْنُ حِبَّانَ. وَقَالَ الْحَاکِمُ: هٰذَا حَدِيْثٌ صَحِيْحُ الإِسْنَادِ.
’’حضرت عبد اﷲ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: بیشک اس پتھر (حجرِ اسود) کو اللہ تعالیٰ نے ایک زبان اور دو ہونٹ عطا فرمائے ہیں جن سے یہ قیامت کے دن ان لوگوں کے بارے میں گواہی دے گا جنہوں نے حق سمجھ کر اسے بوسہ دیا ہو گا۔‘‘
اس حدیث کو امام احمد اور ابن حبان نے روایت کیا ہے، اور امام حاکم نے فرمایا: یہ حدیث صحیح الاسناد ہے۔