حجِ بدل کرو …!

   

عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رضی اللہ عنهما أَنَّ امْرَأَةً مِنْ خَثْعَمَ اسْتَفْتَتْ رَسُولَ ﷲِ صلی اللہ عليه وآله وسلم فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ، وَالْفَضْلُ بْنُ عَبَّاسٍ رَدِيْفُ رَسُوْلِ ﷲِ صلی اللہ عليه وآله وسلم ، فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ ﷲِ، إِنَّ فَرِيْضَةَ ﷲِ عَلٰی عِبَادِهٖ أَدْرَکَتْ أَبِي شَيْخًا کَبِيرًا، لَا يَسْتَطِيعُ أَنْ يَسْتَوِيَ عَلَی الرَّاحِلَةِ، فَهَلْ يَقْضِي أَنْ أَحُجَّ عَنْهُ؟ قَالَ: نَعَمْ.
رَوَاهُ الْبُخَارِيُّ وَأَحْمَدُ وَالنَّسَائِيُّ.
’’حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ قبیلہ خثعم کی ایک عورت نے حجۃ الوداع کے موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم سے اس وقت مسئلہ دریافت کیا جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم سواری پر تھے اور حضرت فضل بن عباس رضی اللہ عنہما کو پیچھے بٹھایا ہوا تھا۔ وہ عرض گزار ہوئی: یا رسول اللہ! یہ (حج) اللہ تعالیٰ نے تو اپنے بندوں پر فرض فرمایا ہے جو میرے والد محترم پر اتنے بڑھاپے کی حالت میں لازم ہوا ہے جبکہ وہ سواری پر اچھی طرح بیٹھ بھی نہیں سکتے. ایسے میں کیا میں ان کی طرف سے حج ادا کر سکتی ہوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جواباً فرمایا: ہاں کر سکتی ہو۔‘‘
اس حدیث کو امام بخاری، احمد بن حنبل اور نسائی نے روایت کیا ہے۔