محمد ذکیر الدین ذکیؔ مرسلہ : عبداللہ محمد عبداللہ
اس سال اس مقدس سفر پر دنیا بھر سے مسلمان اپنے اپنے ملک کی نمائندگی کریں گے۔ سفر حج کا مقصد ایک فرض کا ادا کرنا ، اپنے رب کو راضی کرنا، گناہوں سے معافی مانگنا ، اپنے نفس کو پاک کرنا اور اب تک کی زندگی میں کئے جانے والے اعمال پر توبہ کرکے باقی عمر اسلامی احکامات کے مطابق گزارنے کا عزم کرنا ہے۔ چنانچہ عبادت کے علاوہ کوئی اور نیت اور ارادہ رکھنے سے اس کا مقصد کھوٹا ہوجاتا ہے۔
حج کے لئے پاکیزہ مال خرچ کیجئے: یہ سفر شروع سے آخر تک نہ صرف ایک عبادت بلکہ تمام جسمانی اور مالی عبادتوں کا مجموعہ ہے ۔ہر مسلمان پر یہ فرض ہے کہ وہ صرف جائز طریقوں سے ہی مال کمائے اور اسے جائز کاموں پر ہی خرچ کرے۔اس سفر کا واحد مقصد صرف اور صرف عبادت ہے اور اس مقصد سے کسی بھی وقت غفلت یا بے احتیاطی سے ساری کوشش ناکام ہوسکتی ہے۔ کیونکہ اس سفر کا ہر ہر مرحلہ عبادت ہے۔مسجد الحرام میں ادا کی جانے والی ایک نماز کا ثواب دیگر مسجدوں میں پڑھی جانے والی ایک لاکھ نمازوں کے برابر ہے۔ اسی طرح مسجد نبوی ﷺ کی ایک نماز کا ثواب دوسری مسجدوں کی ایک ہزار نمازوں کے برابر ہے۔ اس لئے حرمین شریفین میں گزارا جانے والا ایک ایک پل بیش قیمت اور انمول ہے۔ ایک بھی منٹ فضول اور بے مقصد کاموں میں ضائع نہ کیا جائے اور اس قیمتی وقت کو غنیمت جان کر ہروقت نماز، نوافل، درود سلام ، ذکر اذکار اور دیگر نیک اعمال میں مصروف رہیں۔درست تلفظ کے ساتھ ناظرہ قرآن پاک پڑھنا ہر مسلمان کے لئے ضروری ہے۔ اس کے ترجمہ کا مطالعہ کرنے کی کوشش کریں تاکہ اس کا حقیقی پیغام سمجھ سکیں۔حج اور عمرے کا طریقہ سیکھنے کے لئے مستند کتابوں کے مطالعے کے علاوہ مختلف اداروں کی طرف سے منعقد کئے جانے والے تربیتی پروگراموں میں زیادہ سے زیادہ شرکت کریں۔ کسی معاملے میں کوئی سوال درپیش ہو یا وضاحت درکار ہو تو اہل علم سے اس کی وضاحت ضرور کروائیں۔ حج کی قبولیت کے لئے ضروری ہے کہ سفر حج کے دوران حقوق اللہ اور حقوق العباد کا خیال رکھا جائے۔ حدیث نبویؐہے کہ ’’ جس شخص نے اللہ کے لئے حج کیا (اس دوران میں ) اس نے نہ توکوئی فحش گوئی کی اور نہ ہی کوئی اور برا کام، تو وہ گناہوں سے اس طرح پاک صاف لوٹے گا جس طرح اس کی ماں نے اسے جنم دیا تھا۔‘‘
حج کا ارادہ رکھنے والے یہ بات ذہن میں رکھیں کہ وہ اپنے خالق ، مالک اور پروردگار کے گھر جارہے ہیں، اس لئے عاجزی و انکساری کو اپنا شعار بنائیں اور اپنے گناہوں کی معافی طلب کریں۔ روز مرہ زندگی کے تمام اعمال کو اسلامی احکامات کے مطابق انجام دینے کی کوشش کریں۔ نماز کی درست تلفظ کے ساتھ ادائیگی یقینی بنائیں۔ رات کو سونے، نیند سے بیدار ہونے، بیت الخلا جانے ، گھر سے باہر نکلنے، مسجد میں داخل ہونے اورمسجد سے باہر نکلنے کی دعائیں یاد کرلیں۔ چونکہ آج انگریزی کموڈ سعودی عرب کے ہر ہوٹل میں عام ہے اس لیے انگریزی کموڈ کے استعمال کا طریقہ اور طہارت اور غسل وغیرہ کے مسائل معلوم کر لیں‘ سنت کے مطابق وضو کا طریقہ سیکھ لیں۔ دیر تک وضو برقرار رکھنے کی عادت ڈالیں۔ کھانے پینے کے آداب جان لیں۔ سفر کے آداب اور دعائیں بھی معلوم کر لیں۔روزمرہ مصروفیات میں سے وقت نکال کر اپنی ذات کا تجزیہ کریں،اپنے عیوب اور خامیوں پر نظر رکھیں اور انہیں دور کرنے کی کوشش کریں۔