حج پر جانے والوں کیلئے معلومات

   

محمد ذکیر الدین ذکیؔ مرسلہ : عبداللہ محمد عبداللہ
دوران حج شیطان چھوٹی چھوٹی باتوں پر آپ کو غصہ دلاتا ہے اور دوسروں سے اُلجھنے اور جھگڑا کرنے پر اُکساتا ہے، سفر حج کے دوران لڑائی جھگرا منع ہے،اس لئے لڑائی جھگڑے سے گریز کی عادت اپنائیں اورخود پر قابو رکھنا سیکھیں۔ نظم و ضبط کا مظاہرہ کرنے اور دوسروں کی مدد کرنے کے لئے اپنے آپ کو ذہنی و جسمانی طور پر تیار کریں۔
حج کے دنوں میںحرمین شریفیں میں تقریباً ہر نماز کے بعد نماز جنازہ ادا کی جاتی ہے، اس لئے اس کا طریقہ سیکھ لیں اور اس میں پڑھی جانے والی دعائیں یاد کرلیں۔ حرمین شریفین میں فجر سے پہلے تہجدکی اذان بھی ہوتی ہے اور لوگ جوق در جوق ان مسجدوں کا رخ کرتے ہیں، یہ بڑا روح پرور منظر اور عبادت اور دعا کی قبولیت کا بہترین وقت ہوتا ہے۔ سفر حج کی تیاری کے دوران تہجد کی عادت اپنالیں تو اس سفر کا لطف دوبالا ہو جائے گا۔ زیادہ تر خواتین کو با جماعت نماز ادا کرنے کا طریقہ معلوم نہیں ہوتا،حج پر جانے والی خواتین یہ طریقہ سیکھ لیں۔حرمین شریفین میں جمعہ کے روز نماز فجر کی پہلی رکعت میں رکوع سے پہلے عام طور پر سورۃ السجدہ پڑھی جاتی ہے اور رکوع میں جانے سے پہلے سجدہ تلاوت کیا جاتا ہے، نماز میں سجدہ تلاوت کا طریقہ اور اس میں پڑھی جانے والی دعا یاد کر لیں۔ نوافل کا خصوصی اہتمام کریں۔
حج پر جانے کے خواہشمند جان لیں کہ سفر حج کے دوران انہیں گھر والا آرام و آسائش کہیں میسر نہیں ہو گا،پرسکون عبادت کے لئے آپ کی صحت کا اچھا ہونا ضروری ہے ۔اپنا طبی معائنہ ابھی سے کروا لیں، اگر ڈاکٹروں کا مشورہ ہے کہ آپ حج پر جانے کے قابل نہیں تو رسک ہر گز نہ لیںاور حج کا ارادہ ترک کردیں۔ حج کے لئے مالی استطاعت کے ساتھ ساتھ جسمانی طور پر چاق و چوبند اور مشقت کے قابل ہونا انتہائی ضروری ہے ۔ دوران حج بہت زیادہ پیدل چلنا ہوتا ہے،اس لئے ابھی سے پیدل چلنے کی عادت اپنائیں۔ شروع میں ایک دو کلو میٹر پیدل چلیں اس کے بعد خود کوپانچ کلو میٹر تک چلنے کا عادی بنائیں کیونکہ رہائشی عمارت سے لے کر حرم شریف تک پھر طواف اور سعی کے چکر کا فاصلہ تقریبا سات کلو میٹر تک بنتا ہے۔مکہ مکرمہ کی سرزمین پتھریلی ہے اور دونوں مقدس مساجد میں بھی پتھر کے فرش بنے ہوئے ہیں، اس لئے چپس یا سنگ مرمر کے فرش پر بھی دیر تک چلنے کی مشق کریں۔ اس کے علاوہ ہلکی پھلکی ورزش بھی کرتے رہیں۔ جلدی سونے اور صبح سویرے اُٹھنے کی عادت بنالیں، اگر نیند پوری نہیں ہوگی تو عبادت یکسوئی سے نہیں کرسکیں گے۔
حج درخواست فارم میں بلڈگروپ لکھنا بھی لازمی ہے، چنانچہ حج کا ارادہ رکھنے والے اپنے خون کا گروپ بھی معلوم کر لیں۔اگر وہ کسی خاص الرجی کے مریض ہیں تو اس کے بارے میں بھی جان لیں کیونکہ اس کا ذکر بھی درخواست فارم میں کرنا ہو تا ہے۔ حج درخواست کے ساتھ کسی مستند ڈاکٹر کا طبی سرٹیفکیٹ لگانا لازمی ہے۔ معذور افراد کے درخواست فارم میں ان کے ساتھ جانے والے معاون کا نام اور درخواست نمبر ضرور لکھا جائے۔ معاون کا معذور کے گروپ میں سفر کرنا لازمی ہے۔حج پر جانے کی خواہشمند خواتین صرف شرعی محرم کے ہمراہ ہی سفر کر سکتی ہیں۔عورت کا محرم اس کے شوہر کے علاوہ بھائی ، بیٹا ، والد یا کوئی ایسا خونی رشتے دار ہوسکتا ہے جس سے اس کا نکاح نہ ہوسکتا ہو ۔