حرم کرین حادثہ، اب تک کے تمام فیصلے کالعدم

   

ریاض : سعودی عرب کی سپریم کورٹ کے فرسٹ سرکٹ نے 2015 میں پیش آنے والے کرین گرنے کے حادثہ کے حوالے سے اب تک آنے والے تمام فیصلوں کو کالعدم قرار دیتے ہوئے دوبارہ مقدمہ چلانے کا حکم دیا ہے۔ عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق واقعہ 11 دسمبر 2015 کو حج سیزن سے قبل اس وقت پیش آیا تھا جب مسجد الحرام کے تعمیراتی کام کے لئے استعمال ہونے والی کرین اچانک گر گئی، جس کے نتیجہ میں 110 افراد ہلاک اور 209 زخمی ہوئے تھے جبکہ مسجد الحرام کی عمارت کو بھی نقصان پہنچا تھا۔سپریم کورٹ نے حکم جاری کیا ہے کہ نیا جوڈیشل سرکٹ کیس کا پھر سے جائزہ لے۔ اس فیصلے سے اپیل کورٹ مدعا علیہان اور دیگر مجاز حکام کو آگاہ کردیا گیا ہے۔حکم میں ایک سال قبل کورٹ آف اپیل کی طرف سے جاری کیے گئے بریت کے فیصلے کی واپسی بھی شامل ہے۔کیس کو نظرثانی کے لیے نئے جوڈیشل سرکٹ کو بھیجا جائے گا جہاں نئے ججز اس کا جائزہ لیں گے۔قانون دان ڈاکٹر بن عبدالعزیز المحمود کا کہنا ہے کہ ’فیصلہ عدلیہ کی آزادی کی تصدیق کرتا ہے اور اس بات کی بھی کہ سپریم کورٹ میں نمائندگی رکھنے والے اعلیٰ عدالتی حکام اس کی نگرانی کریں گے‘۔