حریت قائدین کو پاکستانی ذرائع سے رقومات موصول ، این آئی اے کی چارج شیٹ

,

   

دہشت گرد سرگرمیوں اور سنگباری کیلئے مالی امداد دی گئی ، پاکستانی ہائی کمیشن نے حریت قائدین کیلئے تقاریب منعقد کئے:رپورٹ
نئی دہلی ۔ /27 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) قومی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے نے اپنے تازہ ضمنی چارج شیٹ کو دہشت گردی فنڈنگ کیس کے سلسلے میں داخل کیا ہے ۔ اس چارج شیٹ میں این آئی اے نے کہا کہ پاکستانی ہائی کمیشن نے یہاں ایک تقریب منعقد کرکے حریت قائدین کو مدعو کیا اور انہیں غیرقانونی سرگرمیاں انجام دینے کیلئے فنڈس کا استعمال کس طرح کیا جائے اس کی ہدایت دی اور اسی تقریب کے ذریعہ نئی دہلی میں حوالہ چیانلس کا استعمال کرتے ہوئے درآمد شدہ اشیاء کو خریدا گیا ۔ کشمیر سے وابستہ کمپنیوں کو یہ اشیاء فروخت کی گئی ۔ برآمدات سے حاصل ہونے والے منافع کے علاوہ کشمیری ہینڈلوم اشیاء کو برآمد کرتے ہوئے بھی حریت قائدین نے فنڈ اکٹھا کئے ہیں ۔ /4 اکٹوبر کو این آئی اے نے دہشت گردی کو امداد کے کیس ، نئے غیرقانونی سرگرمیاں انسداد قانون کے تحت جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے صدر یٰسین ملک کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے بانی اور صدر شبیر شاہ ، دختران ملت کی صدر آسیہ اندرا بی ، آل پارٹی حریت کانفرنس جنرل سکریٹری مسرت عالم اور سابق رکن اسمبلی راشد انجنیئر کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی ۔ این آئی اے نے الزام عائد کیا کہ ان تنظیموں نے 2010 اور 2016 ء کے درمیان کشمیر میں دہشت گرد سرگرمیاں انجام دینے اور سنگباری کیلئے پاکستان سے مبینہ طور پر فنڈس وصول کئے تھے ۔ این آئی اے نے یہ بھی کہا کہ اس فنڈ کو خاندانی ارکان اور کشمیریوں کی حمایت کرنے والے افراد نے مشرق وسطیٰ کے راستے قرض کی شکل میں فراہم کیا تھا ۔ وادی کشمیر میں ہوٹل مالکین نے بھی بیرونی فنڈس وصول کئے ہیں ۔ ہوٹل مالکین کو یہ فنڈس ہوٹلوں کی بکنگ کے نام پر ملا ہے اور یہاں سے رقومات حریت قائدین اور ان کے کیڈرس تک پہونچائی گئیں ۔