حضرت ابوالفدا پروفیسر ڈاکٹر محمد عبدالستار خاں ؒ

   

محمد فہد الزماں خان
حیدرآباد فرخندہ بنیاد کو اس بات کا اعزاز حاصل رہا ہے کہ اﷲ عزوجل نے اس کے دامن کو ایسے کئی محبوب بندوں سے بھردیا جنھوں نے اپنے علم و عمل اپنے اخلاق و کردار کے ذریعہ ایک دنیا کو متاثر کیا ہے ۔ ایسی ہی شخصیتوں میں شیخ طریقت محدث دکن حضرت سید عبداللہ شاہ ؒ کے مرید خاص اور خلیفہ حضرت ڈاکٹر محمد عبدالستار خاں ؒ بھی شامل ہیں۔ حضرت کی ولادت ۲۸ اکٹوبر ۱۹۲۴؁ء کو حیدرآباد دکن کے میسرم میں ہوئی ۔ آپؒ کے جد بڑے خان سلطنت آصفیہ کے قیام کے کچھ عرصہ بعد قندھار افغانستان سے حیدرآباد دکن آکر میسرم میں مقیم ہوگئے ۔ آپؒ کی بچپن سے ہی دینی ماحول میں تربیت
ہوئی ۔ تعلیمی شعبہ میں ہمیشہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور پھر دنیا کی باوقار جامعات میں سے ایک جامعہ عثمانیہ کے استاذ مقرر ہوئے اور پھر شعبہ عربی جامعہ عثمانیہ کے صدر مقرر کئے گئے ۔ آپؒ سادگی اور سنت رسول ﷺ پر عمل کیا کرتے تھے جس کا اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ وہ یونیورسٹی کے پروفیسر دکھائی نہیں دیتے ۔ آپؒ زجاجۃ المصابیح کی اشاعت اور اس کے اُردو انگریزی ترجمہ کے لئے دن رات فکرمند رہا کرتے تھے ۔ آپؒ کی ۱۷ مولفات ہیں جن میں فضائل درود شریف ، الہامات غوثیہ ، تذکرہ محدث دکن ؒ ، تذکرہ ابوالوفا افغانیؒ نمایاں ہیں۔ آپؒ نے نورالمصابیح کا ۸ جلدوں پر مشتمل اُردو ترجمہ کیا ہے ۔ اس کے علاوہ اوائل الخیرات کا بھی آپؒ نے اُردو ترجمہ کیا ۔ آپؒ کو عربی زبان کے فروغ کیلئے حکومت ہند نے ۱۹۸۶؁ء میں صدارتی ایوارڈ پیش کیا۔ آپؒ کی ۷ ذوالحجہ ۱۴۳۳؁ء کو امریکہ میں وفات ہوئی اور میسرم (حیدرآباد ) میں تدفین عمل میںآئی ۔ آپ کا عرس ہر سال ۷ ذوالحجہ کو بڑے اہتمام سے منعقد ہوتا ہے ۔