حضرت الحاج شاہ سعداللہ کمالی شاہ قادری ؒ

   

ڈاکٹر شاہ مظہر پاشاہ قادری
حضرت الحاج شاہ سعداللہ المعروف کمالی شاہ قادری الچشتی نقشبندی اکبری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کا جدی سلسلہ افغانستان سے ہوتے ہوئے راجستھان میں جدِ امجد حضرت شمس الدین المعروف بہ حاجب شکر بھار بُھورے ہاتھی کے سوار سے ملتا ہے جن کا مزار نرہڑ شریف ضلع جُھن جُھنا راجستھان میں مرجع خاص و عام ہے۔ حضرت کمالی شاہ ۲ ؍ اپریل ۱۹۱۵؁ ء کو حیدرآباد میں پیدا ہوئے ۔ آپؒ کے والد حضرت الحاج محمد حبیب علی قادریؒ بزرگوار نہایت متقی و عبادت گذار و باکمال بزرگ تھے ۔ علوم ظاہری میں آپؒ نے لاہور سے فاضل کی سند حاصل کی ، اس کے بعد علوم باطنی کی طرف توجہ فرمائی ۔ حضرت شاہ سعداللہ قبلہ ؒ ہر روز حضرت خواجہ بندہ نواز گیسودرازؒ کی بارگاہ میں حاضری دیتے اور اپنا مدعا ظاہر فرماتے کہ فقیر کو پیرکامل عنایت فرمائیں چنانچہ آپؒ کی بذریعہ خواب رہنمائی فرمائی گئی اور آپؒ حضرت پیر غوثی شاہؒ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپؒ کے دستِ مبارک پر بیعت فرمائی ۔ حضرت غوثی شاہ ؒ نے خلافت عطا فرماکر نظام آباد روانہ کیا اور آپؒ نظام آباد میں قیام فرماکر بندگانِ خدا کو اللہ کی طرف توجہہ دلانا شروع فرمایا۔ آپؒ قرآن و حدیث اور حقائق و معارف کا درس دیتے ، آپؒ کلمۃ توحید کی تعلیم دیتے ۔ آپؒ کے حلقہ ارادت میں ہند و بیرون ہند کے ہزاروں مریدین سلسلہ میں داخل ہوئے ۔ ہندوستان میں آپؒ کا سلسلہ دلی بلند شہر سے لے کر مدراس و مدورائی تک مہاراشٹرا و آندھراپردیش میں پھیلا ۔ آپ کا تبلیغی سلسلہ ۲۳ سال تک جاری رہا ۔ ۱۹۷۶؁ء تیسری مرتبہ روانگی حج کے موقع پر اپنا جانشین حضرت انور شاہ قادری چشتی نقشبندی اکبریؒ کو مقرر کرتے ہوئے دورانِ تقریر فرمایا کامل پیر وہ ہے جو اپنی موت سے مطلع ہوکر اپنا جانشین مقرر کردے ۔ ۱۹۷۸؁ ء میں حضرت کمالی شاہؒ نے درگاہ اجمیر شریف میں مریدین و معتقدین کے ساتھ حاضری دی ۔ یکم جمادی الثانی ۱۳۹۸؁ ہجری مطابق ۹ مئی ۱۹۷۸؁ء بہ وقت اشراق واصل بحق ہوئے ۔
اِنَّا لِلّٰهِ وَاِنَّـآ اِلَيْهِ رَاجِعُوْنَo