حافظ صابر پاشاہ
سرزمین دکن سے قادیانیت کے رد میں حضرت امام محمد انواراللہ فاروقی علیہ الرحمہ بانی جامعہ نظامیہ نے سب سے پہلے قلم اُٹھایا اور ’’افادۃ الافہام‘‘ جیسی وقیع ، بے نظیر اور معرکۃ الارا کتاب تصنیف کرکے قادیانی مذہب کا اصل چہرہ بے نقاب کردیا جس کے بعد دکن میں اس فتنہ کی خودبخود سرکوبی ہوگئی ۔ آپ تمام کو جامعہ نظامیہ کے ۱۵۰ سال کی تکمیل پر مبارکباد پیش کی جاتی ہے بالخصوص ان منتظمین اور مدرسین کو جن کے قابل تعظیم اور تقلید عمل نے گزشتہ ۱۵۰ برسوں میں لاکھوں طلباء کی زندگی کو علم دین کی روشنی سے منور کیا اور آج جامعہ نظامیہ کے یہ روشن چراغ دنیا کے گوشے گوشے میں دین کی روشنی پھیلارہے ہیں۔ میں سلام کرتا ہوں اس عظیم تایخ ساز شخصیت حضرت شیخ الاسلام و المسلمین عارف باﷲ امام اہلسنت الامام الحافظ محمد انواراللہ فاروقی فضیلت جنگ علیہ الرحمۃ والرضوان بانی جامعہ نظامیہ حیدراباد کو جنھوں نے ۱۹ ذی الحجہ ۱۲۹۲ہجری میں اس دینی درسگاہ کی داغ بیل ڈالی بیشک آج وہ جسمانی اعتبار سے ہمارے بیچ نہیں ہیں لیکن ان کی روحانی موجودگی کو ہم اس وقت بھی محسوس کررہے ہیں اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے ۔ یہ انھیں کے ذریعہ جلائی گئی شمع کی روشنی کا کمال ہے کہ آج یہاں دنیا بھر سے آئے دین کے چاہنے والوں کو ایک جگہ جمع ہونے کا موقع ملتا اور طالبان علم کو زیور علم سے آراستہ کیا جاتا ہے ۔ آپ کے مختصر کارنامے حسب ذیل ہیں: انوار احمدی ، مقاصد الاسلام (گیارہ حصے ) ، حقیقۃ الفقہ ( دو حصے ) بشری الکرام ، الکلام المرفوع ، افادۃ الافہام ( دو حصے ) انوارالتمجید ، شمیم الانوار (حمدیہ ، نعتیہ و صوفیانہ کلام ) انوارالحق ، کتاب العقل ، خدا کی قدرت ، انواراللہ الودود ، مسئلہ الربوا ، منظوم مسدس میلاد النبی مخطوطات ، مجموعہ منتخبہ من کتب الصحاح (حدیث عربی ) ، انتخابات فتوحات مکیہ حواشی : فتوحات مکیہ ، مسلم الثبوت ، فصوص الحکم ، پر آپ نے حاشیئے تحریر کئے ہیں۔ جامعہ نظامیہ ، دائرۃ المعارف العثمانیہ ، کب خانہ آصفیہ ( اسٹیٹ سنٹرل لائبریری ) مجلس اشاعت العلوم ، امداد المعارف ، مدرسہ شاہی مکہ مسجد ، دارالعلوم معینیہ اجمیر شریف ۔حضرت کے ملکی ہمعصر ادیب حضرت حسن الزماں الفاطمی ، عزیز جنگ ولا ، عبدالحلیم شررؔ ، مولانا وحید الزماں، حضرت سید محمد علی حسین اشرفی میاں، حضرت مولانا احمد رضا خان رضاؔ ، عمادالملک بلگرامی ، محسن الملک ، مولانا فراہی ، عبدالجبار خان صوفی ، محمد حسین آزاد ، نذیر احمد ، مانک راؤ وٹھل راؤ ، شبلی نعمانی ، سرسید احمد خان ، عالمی احمد عمر بن محمد صاحب نفحۃ الیمن ( مصر) حضرت وارث علی شاہ ، حضرت مہر علی شاہ ( پاکستان ) ، علامہ شہاب الدین آلوسی ( صاحب تفسیر روح المعانی ) ۔ چند مشہور تلامذہ محدث دکن حضرت سید عبداللہ شاہ نقشبندی ، حضرت مفتی سید احمد علی قادری صوفی ، حضرت مفتی محمد رکن الدین ، حضرت سید ابراہیم ادیب رضوی،نواب میر محبوب علی خان ، نواب میر عثمان علی خان ، حضرت مظفرالدین معلی، حضرت مفتی محمد رحیم الدین رحمہم اللہ تعالیٰ ۔