حضرت پیر سید قدرت اللہ شاہ قادری ؒ

   

محمد رضوان اللہ یزدانی نقشبندی قادری
حضرت قبلہؒ کا اسم مبارک پیر سید شاہ قدرت اللہ قادری اور والد ماجد حضرت پیر سید شاہ غلام غوث قادریؒ تھے۔ سلسلہ نسب جد اعلیٰ حضرت پیر سید شاہ غلام محی الدین قادری قبلہؒ بیسویں (۲۰ ویں) پشت میں حضرت سیدنا شیخ عبد القادر جیلانی غوث الثقلینؓ سے اور بتیسویں (۳۲ ویں) پشت میں خلیفہ چہارم حضرت سیدنا علی کرم اللہ وجہہ ؓسے جاملتا ہے۔ آپؒ ۱۳۱۳ھ؁ میں محلہ احاطہ حضرت سید شاہ موسیٰ قادریؒ موقوعہ اندرون پل قدیم حیدرآباد تولد ہوئے۔ حضرت قبلہؒ کو ان کے والد بزرگوار سے بیعت حاصل تھی اور ان ہی سے حضرتؒ نے درس تصوف بھی حاصل کیا۔حضرتؒ بہت کم سخن تھے۔ اور گفتگو میں الفاظ کم اور معنی زیادہ ہوتے تھے۔ آپؒ پیدائشی ولی کامل اور صاحبِ دل بزرگ تھے۔ حضرت قبلہؒ اپنی توجہ خاص اور نظر سے قلوب کی اصلاح فرماتے تھے۔ آپؒ سچے عاشق رسولؐ تھے۔ حضرت قبلہؒ کے ہاں کوئی مرید ہونے کے لیے رجوع ہوتا تو آپؒ اس سے استفسار فرماتے ’’تم دنیا کے واسطے مرید ہورہے ہو یا اللہ کے واسطے مرید ہونے کا ارادہ ہے‘‘۔ ارادت مند ’’اللہ کے واسطے‘‘ مرید ہونے کی خواہش ظاہر کرنے پر حضرت قبلہؒ اسے اپنا مرید بنا لیتے اور فرماتے ’’میں تمہیں حضرت پیران پیر غوث اعظم دستگیر کے حوالے کیا‘‘۔ حضرتؒ کے مریدین و معتقدین کی تعداد ہزاروں سے متجاوز ہے۔
حضرتؒ نے اپنے حقیقی بھانجے اور چچا زاد بھتیجے حضرت مولانا سیدشاہ دستگیر علی قادری صاحب قبلہ کو اپنا خلیفہ و جانشین منتخب فرمایا۔ مریدین میں سے چند موزوں حضرات کو بھی آپؒ نے سندخلافت عطا فرمائی۔ حقیقت و معرفت کا یہ آفتاب بتاریخ ۲۴؍ ذوالقعدہ ۱۳۹۳؁ھ م: ۲۰ ؍ ڈسمبر ۱۹۷۳؁ء بروز پنجشنبہ اس عالم فانی سے غروب ہوگیا۔ اِنَّا لِلّٰهِ وَاِنَّـآ اِلَيْهِ رَاجِعُوْنَo نماز جنازہ مسجد چوک میں بعد نماز عشاء حضرت علامہ مولانا الحاج ابوالوفاء الافغانی صاحبؒ نے پڑھائی۔ جلوس جنازہ میں علمائے کرام، مشائخ عظام، اعلیٰ عہدیدار، تجار، معززین و وابستگان سلسلہ ہزاروں کی تعداد میں تھے۔ احاطہ درگاہ حضرت قطب الاقطاب سید شاہ راجو محمد محمد الحسینی قدس سرہ مصری گنج حضرت کی ابدی قیام گاہ قرار پائی ۔ یہ زیارت گاہ خاص و عام ہے۔ عرس تقاریب ۲۳؍ ۲۴؍ ۲۵ ذوالقعدہ منعقد ہوگی ۔