حضورآباد کے باغی لیڈر کوشک ریڈی کو مانکیم ٹیگور کی نوٹس

   

50 کروڑ روپئے حاصل کرنے کے الزام پر معذرت خواہی کا مطالبہ
حیدرآباد: 13 جولائی (سیاست نیوز) جنرل سکریٹری انچارج تلنگانہ مانکیم ٹیگور ایم پی نے حضور آباد کے سابق انچارج کوشک ریڈی کو قانونی نوٹس جاری کی ہے۔ کوشک ریڈی نے کانگریس سے استعفیٰ کا اعلان کرتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ مانکیم ٹیگور نے ریونت ریڈی سے 50 کروڑ روپئے حاصل کرتے ہوئے پردیش کانگریس کی صدارت حوالے کی ہے۔ قانونی نوٹس میں مانکیم ٹیگور نے اندرون ایک ہفتہ معذرت خواہی کا مطالبہ کیا بصورت دیگر ایک کروڑ روپئے ہرجانہ کے لیے قانونی کارروائی کی جائے گی۔ واضح رہے کہ حال ہی میں کانگریس سے ٹی آر ایس میں انحراف کرنے والے رکن اسمبلی سدھیر ریڈی نے مانکیم ٹیگور پر 25 کروڑ روپئے بطور رشوت حاصل کرنے کا الزام عائد کیا تھا جس پر انہیں بھی قانونی نوٹس دی گئی ہے۔ مانکیم ٹیگور نے کہا کہ صدر کانگریس سونیا گاندھی اور سابق صدر راہول گاندھی نے تلنگانہ میں کانگریس کے استحکام کے لیے جمہوری انداز میں تمام قائدین سے مشاورت کے بعد ریونت ریڈی کے نام کا اعلان کیا ہے۔ ریونت ریڈی کے خلاف کوشک ریڈی کے الزامات کی کئی قائدین نے مذمت کی ہے۔ سی ایل پی لیڈر بھٹی وکرامارکا، ورکنگ پریسیڈنٹ ڈاکٹر جے گیتا ریڈی اور نائب صدر ڈاکٹر ملو روی نے علیحدہ علیحدہ پیامات میں کوشک ریڈی پر ٹی آر ایس کے آلہ کار کے طور پر کام کرنے کا الزام عائد کیا۔ ان قائدین نے کہا کہ جمہوری طریقہ کار سے تمام سینئر اور جونیئر قائدین سے مشاورت کی گئی اور نئے صدر کے نام کا اعلان کیا گیا۔ ریونت ریڈی کے انتخاب کے بعد بوکھلاہٹ کا شکار ٹی آر ایس کی جانب سے پارٹی میں پھوٹ پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔