حضور آباد میں ایٹالہ راجندر کی گرفت کمزور!

   

ٹی آر ایس کا سروے ، سابق وزیر اور حامیوں کے حوصلوں کو پست کرنے کے مترادف
حیدرآباد۔14جولائی (سیاست نیوز) تلنگانہ راشٹر سمیتی کے سروے میں یہ دعویٰ کیا جا رہاہے کہ حضور آباد میں سابق ریاستی وزیر ایٹالہ راجندر کی گرفت کمزور پڑنے لگی ہے اور ٹی آر ایس کو استحکام حاصل ہورہا ہے۔ٹی آر ایس کی جانب سے کئے جانے والے دعوؤں کو ایٹالہ راجندر کے حامیوں کی جانب سے مضحکہ خیز اور عوام کے ذہنوں سے کھلواڑ کی کوشش قرار دیا جا رہاہے۔تلنگانہ راشٹر سمیتی کی جانب سے کروائے جانے والے سروے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایٹالہ راجندر اور ٹی آر ایس کے درمیان اب محض 10تا5 فیصد ووٹ کا فرق باقی رہ گیا ہے جبکہ ایٹالہ راجندر کے پارٹی سے مستعفی ہونے کے بعد کروائے گئے سروے میں کہا گیا تھا کہ ایٹالہ راجندر کو 25 فیصد رائے دہندوں کی تائید سے ٹی آر ایس پر سبقت حاصل ہے۔اندرون ایک ماہ پیدا شدہ صورتحال کے سلسلہ میں تلنگانہ راشٹر سمیتی کے لئے سروے کرنے والی ایجنسیوں کا کہناہے کہ حکومت کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات اور کوششوں کے مثبت نتائج برآمد ہونے لگے ہیں اور ایٹالہ راجندر کے عوام کے درمیان نہ رہنے کے سبب ان کی مقبولیت میں کمی واقع ہوتی جا رہی ہے۔چیف منسٹر کی جانب سے ایٹالہ راجندر کو کابینہ سے ہٹائے جانے اور اس کے بعد ایٹالہ راجندر کے پارٹی اور اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ سے جوصورتحال پیدا ہوئی تھی اس وقت ایٹالہ راجندر کو ٹی آر ایس پر 25 فیصد رائے دہندوں سے سبقت حاصل تھی لیکن ان کے بھارتیہ جنتا پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے کے بعد ان کی مقبولیت میں گراوٹ ریکارڈ کئے جانے کے دعوے کئے جا رہے ہیں اور کہا جار ہاہے کہ ایٹالہ راجندر عوام کے درمیان میں نہ ہونے کے سبب ان کے گراف میں کمی آئی ہے اور مجموعی اعتبار سے ایک ماہ کے دوران اب ان کی سبقت 5تا 10فیصد ہی باقی رہ گئی ہے۔ایٹالہ راجندر کے حامیوں اور سیاسی ماہرین کا کہناہے کہ تلنگانہ راشٹر سمیتی اس طرح کے سروے کے ذریعہ عوام کے ذہنوں سے کھلواڑ کر رہی ہے اور اس بات کی کوشش کر رہی ہے کہ اپنے سیاسی حریف کو سروے کے نام پر کمزور ثابت کیا جاسکے۔بی جے پی قائدین اور حضور آباد سے تعلق رکھنے والے ایٹالہ راجندر کے حامیوں نے تلنگانہ راشٹر سمیتی کے سروے کو فرضی اور چیف مسٹر کو خوش فہمی میں مبتلاء کرنے والے سروے قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے فرضی سروے سے عوام متاثر نہیں ہوں گے۔