حلقہ اسمبلی مدہول میں کانگریس کی طوفانی آندھی

   

امیدوار نارائن راؤ پٹیل کے انتخابی جلسہ میں سروں کا سمندر ، کامیابی یقینی

نرمل ۔28 نومبر ۔ ( جلیل ازہر) حلقہ اسمبلی مدہول کی ترقی جو میرے دور میں ہوئی تھی اس سے آگے نہیں بڑی دس سال میں کسی بھی قسم کے کوئی ترقیاتی کام نہیں ہوئے ، ان خیالات کا اظہار حلقہ اسمبلی مدہول میں کانگریس امیدوار نارائن راؤ پٹیل نے ایک تاریخی روڈ شو سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ شائد ایسا روڈ شو بہت کم ہوتا ہے جس میں سروں کا سمندر واضح نظر آرہا ہے اور ریاست کی سیاسی تبدیلی کے قوی امکانات ہے۔ نارائن راؤ پٹیل نے واضح انداز میں کہاکہ سماج کا ہر طبقہ تبدیلی کے ساتھ ساتھ 30 تاریخ کا بڑی بے چینی سے منتظر ہے اور ذہنی طورپر رائے دہندوں نے کانگریس کی اقتدار پر واپسی کا ذہن بنالیا ہے ، یہاں یہ بتانا بے محل نہ ہوگا کہ کانگریس کا خاموش انقلاب ریاست کی سیاست میں کیا گُل کھلائیگا تاہم نارائن راؤ پٹیل نے اپنی کامیابی کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگادیا ہے اور ان کے حامیوں نے بھی پارٹی میں عوام میں کے جوش و خروش کو دیکھتے ہوئے کانگریس کی کامیابی کے لئے کمربستہ ہوگئے ہیں۔ کانگریس غیرمتوقع ساری ریاست میں عوام کے دلوں میں جگہ بناچکی ہے۔ عام رائے دہندوں کو بھی اب یہ بات سمجھ میں آگئی ہے کہ فرقہ پرستوں کے ناپاک عزائم اور نفرت کی سیاست کو جڑ سے اُکھاڑ پھینکنے کے لئے ریاست ہو کے ملک کانگریس کی اقتدار پر واپسی ضروری ہے ۔ آج ملک کی تاریخ میں پانچ ریاستوں کے اتخابی نتائج کافی اہمیت کے حامل ہے کیونکہ ان ریاستوں کے نتائج میں آئندہ سال منعقد ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں کس جماعت کو اقتدار سونپا ہے اس کا تعین کریں گے ۔ عوام کو یہ یقین ہوچلا کہ کانگریس کی حکمرانی میں گیاس سلینڈر کی قیمت 500 روپئے اور 200 یونٹ برقی مفت جو ہر عام آدمی کی ضرورت ہے چھ گیارنٹیوں میں یہ دو اسکیم پر عوام کے تمام طبقات کا بہت گہرا اثر دکھائی دے رہا ہے ۔