حکومت تلنگانہ کی فلاحی اسکیمات ملک کے لیے مثالی

   

پارلیمانی حلقہ چیوڑلہ کے ٹی آر ایس امیدوار رنجیت ریڈی کا بیان
حیدرآباد ۔ 29 ۔ مارچ : ( سیاست نیوز) : چیوڑلہ حلقہ لوک سبھا ٹی آر ایس کے امیدوار رنجیت ریڈی نے کہا کہ حکومت تلنگانہ کی فلاحی اسکیمات ملک کے لیے مثالی ثابت ہورہی ہیں ۔ شادی مبارک اسکیم سے ہزاروں غریب مسلم لڑکیوں کی شادیاں ہوئی ہیں اگر ٹی آر ایس کے 16 ارکان پارلیمنٹ کامیاب ہوتے ہیں تو قومی سطح پر چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر سرگرم رول ادا کریں گے ۔ انتخابی مہم چلاتے ہوئے رنجیت ریڈی نے کہا کہ ٹی آر ایس کے اقتدار میں آنے کے بعد ریاست میں لا اینڈ آرڈر پوری طرح کنٹرول میں ہے ۔ ایک بھی فرقہ وارانہ واقعہ پیش نہیں ایا ۔ سماج کے تمام طبقات کے ساتھ انصاف کیا جارہا ہے ۔ ٹی آر ایس کے امیدوار نے کہا کہ قومی سطح پر اقلیتی بجٹ 4 ہزار کروڑ ہے تو چیف منسٹر کے سی آر نے اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے لیے 2004 کروڑ روپئے کا اقلیتی بجٹ مختص کیا ہے ۔ تلنگانہ میں 204 اقلیتی ریزیڈنشیل اسکولس قائم کرتے ہوئے تقریبا 60 ہزار اقلیتی طلبہ کو قیام و طعام کے ساتھ مفت تعلیم کی سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں ۔ شادی مبارک اسکیم متعارف کراتے ہوئے ہزاروں مسلم لڑکیوں کی شادیاں کرانے میں مدد کرتے ہوئے غریب والدین کے بوجھ کو کم کرنے کی ہر ممکن کوشش کی گئی ہے ۔ رنجیت ریڈی نے کہا کہ 2 ارکان پارلیمنٹ کے ساتھ علحدہ تلنگانہ ریاست حاصل کرنے والے چیف منسٹر کے سی آر کو 16 ارکان پارلیمنٹ کی طاقت عطا کی جائے تو وہ مرکز کی گردن مروڑ کر تلنگانہ کے لیے فنڈز حاصل کریں گے ۔ رنجیت ریڈی نے کہا کہ اگر حلقہ چیوڑلہ کے عوام انہیں کامیاب بناتے ہیں تو وہ عوامی مسائل کی یکسوئی کے لیے ہمیشہ دستیاب رہیں گے اور حکومت کی فلاحی اسکیمات سے عوام کو فائدہ پہونچانے میں پیش پیش رہیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں تلگو دیشم کی دوکان بند ہوگئی ہے ۔ کانگریس پارٹی دم توڑ رہی ہے ۔ کانگریس کی قیادت پر کانگریس کے ارکان اسمبلی کو بھروسہ نہیں ہے وہ کے سی آر کی قیادت پر بھروسہ کرتے ہوئے ٹی آر ایس میں شامل ہورہے ہیں ۔ وہ عوام سے اپیل کرتے ہیں ٹی آر ایس کو ووٹ دے کر انہیں بھاری اکثریت سے کامیاب بنائیں ۔۔