نلگنڈہ میںٹسٹنگ اسٹیشن کاسنگ بنیاد۔ریاستی وزیرپونم پربھاکر‘وینکٹ ریڈی ودیگرکا خطاب
نلگنڈہ، 12 ؍جولائی (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)ریاستی حکومت محکمہ حمل و نقل میں انقلابی تبدیلیاں لانے کے اقدامات کر رہی ہے اس کے تحت ریاست بھر میں فی اسٹیشن 8 کروڑ روپئے لاگت سے 17 ٹسٹنگ اسٹیشن قائم کیے جا رہے ہیں یہ بات ریاستی وزیر ٹرانسپورٹ و بی سی ویلفیئرمسٹر پونم پربھاکر نے ریاستی وزیر عمارت و شوارع کے۔وینکٹ ریڈی کے ہمراہ نلگنڈہ کے ڈنڈ م پلی میں ٹیسٹنگ اسٹیشن کی سنگ بنیاد تقریب کو مخاطب کرتے ہوئے بتائی۔ انھوں نے کہا ہے کہ اگر کوئی غلطی سے حادثات کا سبب بنتا ہے تو مستقبل میں ان کے ڈرائیونگ لائسنس منسوخ کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا مقصد ٹرانسپورٹ کے شعبہ میں تکنیکی انقلاب لانا چاہتی ہے جس کے تحت ریاست بھر میں 8 کروڑ روپے کی لاگت سے 17 آٹومیٹڈ ٹیسٹنگ اسٹیشنز قائم کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سابق میں اسکریپنگ پالیسی بھی لائی گئی تھی جس کی مدد سے ہر گاڑی ٹرانسپورٹ کے دائرہ کار میں ہوتی تھی۔ریاستی وزیر نے کہا کہ مستقبل میں ڈرائیونگ لائسنس کے امتحانات بھی مکمل طور پر آٹومیٹک طریقے سے لیے جائیں گے اور صرف کامیاب امیدواروں کو ہی لائسنس دیا جائے گا۔ مغربی ممالک کی طرز پر تلنگانہ میں بھی جو افراد ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کریں گے یا حادثے کا سبب بنیں گے ان پر جرمانے کے ساتھ ساتھ ان کے لائسنس بھی منسوخ کیے جائیں گے۔ریاستی وزیر عمارات و شوارع اور سینماٹوگرافی کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی نے کہا کہ ریاستی حکومت کی مفت بس اسکیم کے تحت گزشتہ 20 مہینوں میں 200 کروڑ خواتین نے مفت سفر کیا ہے۔ نلگنڈہ ضلع کو 70 نئی بسیں دی گئی ہیں جن میں سے 10 نارکٹ پلی کو دی جائیں گی۔ انہوں نے نارکٹ پلی کے لیے مزید 80 نئی بسوں کی فراہم کرنے ایک نیا بس ڈپو قائم کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔بعد ازاں ریاستی وزرا نے 40منظورہ الیکٹرک بس کے منجملہ 10 بسوں کا جھنڈی دکھا کر رسمی افتتاح کیا۔ ریاستی وزیر عمارت شوارع مسٹر کے۔وینکٹ ریڈی نے الیکٹرک بس کا بس سٹیشن سے کلاک ٹاور سنٹر تک ڈرائیونگ کی ۔اس موقع پر صدر نشین قانون ساز کونسل مسٹر جی۔سکھ?ندر ریڈی رکن پارلیمنٹ نلگنڈہ کے۔رگھویر ریڈی رکن اسمبلی نکریکل ویمولا ویریشم رکن اسمبلی میر یالاگوڈا بی۔لکشما ریڈی ضلع ایس پی شرت چندرپوار انچارج ایڈیشنل کلکٹر نارائن امیت ٹرانسپورٹ کمشنر چندرشیکھرسابق آر ٹی او موہن ریڈی، آر ٹی او راجی ریڈی، راج شیکھر ریڈی آر ٹی سی عہدیداروں کے علاوہ دیگر موجود تھے۔