کے سی آر کانگریس ارکان کو خرید سکتے ہیں: بنڈی سنجے۔ عنقریب بی آر ایس میں پھوٹ : پونم پربھاکر
حیدرآباد۔/14 جنوری، ( سیاست نیوز) تلنگانہ میں کانگریس حکومت کی تشکیل کو ایک ماہ مکمل ہوتے ہی حکومت کو غیر مستحکم کرنے اندیشوں کا اظہار کیا جانے لگا ہے۔ بی جے پی رکن پارلیمنٹ اور قومی جنرل سکریٹری بنڈی سنجے نے سنسنی خیز ریمارک کیا کہ سابق چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ کانگریس حکومت کو غیر مستحکم کرنے ارکان اسمبلی کو خریدنے کی تیاری کررہے ہیں۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے بنڈی سنجے نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات کے بعد اس سلسلہ میں کے سی آر اپنے منصوبہ پر عمل کریں گے اور الیکشن کے بعد کچھ بھی ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت کو مشکلات پیدا کرنے بی جے پی کو ذمہ دار قرار دینے کی کوشش کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر کی سازش سے قبل کانگریس کو بی آر ایس میں پھوٹ پیدا کرنی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کا یہ احساس ہے کہ بی جے پی اور بی آر ایس دونوں ایک ہیں۔ بنڈی سنجے نے کہا کہ بی جے پی سے مقابلہ سے پہلے کے سی آر پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اور بی جے پی میں سخت مقابلہ سے تیسرے فریق کو فائدہ ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کی ہوا نہیں چلے گی اور بی جے پی کی کامیابی کے صورت میں مرکز سے تلنگانہ کو زائد فنڈز حاصل ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ بی جے پی کے پاس کانگریس حکومت کو غیر مستحکم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ اس دوران وزیر ٹرانسپورٹ پونم پربھاکر نے کہا کہ بی آر ایس عنقریب دو حصوں میں تقسیم ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی و بی آر ایس دونوں ایک ہیں اور ان کا مقصد کانگریس کیلئے مشکلات پیدا کرنا ہے۔ کے سی آر کی جانب سے کانگریس ارکان اسمبلی کی خریدی سے متعلق بنڈی سنجے کے بیان پر پونم پربھاکر نے کہا کہ کانگریس حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کسی میں ہمت نہیں ہے۔ انہوں نے اس سلسلہ میں بی آر ایس اور بی جے پی قائدین کو چیلنج کیا کہ حکومت کو غیر مستحکم کرکے دکھائیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو گرانے کی ہمت کسی میں نہیں ہے کیونکہ کانگریس کمزور نہیں ہے۔ سنجے کے بیان سے ثابت ہوچکا ہے کہ دونوں پارٹیاں ایک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر، ونود کمار اور بنڈی سنجے کی جانب سے عوام کی بھلائی کے اقدامات پر وہ مباحث کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بنڈی سنجے نے علم نجوم شائد حاصل کیا ہے اور کانگریس ارکان اسمبلی کی انہیں فکر کیوں ہے۔ عوام چاہتے ہیں کہ تلنگانہ کی طرح مرکز میں کانگریس برسراقتدار آئے۔1