ہم آئندہ کے چیلنجس سے نمٹنا جانتے ہیں۔ ہریانہ میں ہوا کا رخ بی جے پی کے حق میں ۔ روہتک میں ریلی سے وزیر اعظم کا خطاب
روہتک ( ہریانہ ) 8 ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ان کی حکومت کی دوسری معیاد کے ابتدائی 100 ایام در اصل ترقی ‘ اعتماد اور بڑی تبدیلیوں سے معمور ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم آگے پیش آنے والے چیلنجس کو حل کرنا جانتے ہیں۔ ہریانہ اسمبلی انتخابات کیلئے بی جے پی کی مہم کا عملا آغاز کرتے ہوئے نریندر مودی نے یہاں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کے عوام ہی ان کی حکومت کی جانب سے کئے جانے والے بڑے فیصلوں کیلئے جذبہ فراہم کرتے ہیں ۔ زرعی شعبہ سے قومی سلامتی تک جتنے بھی بڑے فیصلے کئے گئے ہیں وہ عوامی جذبہ کے پیش نظر ہی کئے گئے ہیں۔ انہوں نے اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں ابھی تک لوک سبھا انتخابات میں اپنی شکست کے صدمہ کا شکار ہیں۔ جموںو کشمیر کا حوالہ دیتے ہوئے مودی نے کہا کہ ملک اور دنیا نے دیکھ لیا ہے کہ ہندوستان ہر چیلنج کو چیلنج کر رہا ہے ۔چاہے یہ کئی دہے قدیم چیلنج ہو یا مستقبل کا چیلنج ہو۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہریانہ میں ایسے وقت آئے ہیں جب بی جے پی حکومت مرکز میں اپنے 100 دن پورے کر رہی ہے کچھ لوگ اتنی بری حالت میں ہیں کہ وہ اب بھی انتخابی شکست کے صدمہ کا شکرا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت کے یہ 100 دن ترقی ‘ اعتماد اور بڑی تبدیلیوں سے معمور رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ 100 دن فیصلہ سازی ‘ عزم مصمم اور اچھے ارادوں کے دن بھی رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ 100 دن میں جو بھی بڑے فیصلے کئے گئے ہیں ان کیلئے جذبہ 130 کروڑ ہندوستانی شہریوں سے حاصل ہوا ہے ۔ یہ عوام کی غیر معمولی تائید ہی تھے جس سے حکومت نے فیصلے کئے ہیں۔ حکومت اتنے بڑے فیصلے عوامی تائید کی وجہ سے ہی کرسکی ہے چاہے یہ فیصلہ زرعی شعبہ سے متعلق رہے ہوں یا پھر قومی سلامتی سے متعلق رہے ہوں۔ نریندر مودی نے چندریان 2 کا بھی تذکرہ کیا اور کہا کہ اسرو کا جذبہ سارے ملک میں پھیل گیا ہے
اور اب وہ کسی کامیابی یا ناکامی سے پرے دیکھ رہے ہیں۔ ہفتہ کی صبح صادق کے لمحات کا تذکرہ کرتے ہوئے جب چندریان 2 کے لینڈر سے رابطہ منقطع ہوگیا تھا وزیر اعظم نے کہا کہ رات 1.50 بجے سارا ملک ٹی وی اسکرین کے سامنے بیٹھا چندریان 2 سے متعلق اچھی خبر سننے کا منتظر تھا ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ حالیہ مہینوں میں کئی اہم فیصلے کئے گئے ہیںجن میں دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے انسداد غیر قانونی سرگرمیاں قانون شامل ہے اس کے علاوہ مسلم خواتین کے حقوق کے تحفظ کیلئے بھی قانون بنایا گیا ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ معیشت کے اہم اور مختلف شعبہ جات کو مستحکم بنانے کیلئے ایک روڈ میاپ تیار کرلیا گیا ہے اور انہوں نے بینکنگ شعبہ کو بہتر بنانے کیلئے تاریخی فیصلوں کا بھی تذکرہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ صرف ایک شروعات ہے اور اس کے فائدے آئندہ وقتوں میں محسوس کئے جانے لگیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ آئندہ پیش آنے والے چیلنجس سے کس طرح نمٹا جائے ۔ چاہے یہ جموں و کشمیر کا مسئلہ ہو یا پھر لداخ کا مسئلہ ہو یا پھر سنگین آبی بحران ہو تمام مسائل کو حل کیا جائیگا اور ملک کے 130 کروڑ عوام ان مسائل کے نئے حل کیلئے منتظر ہیں۔ انہوں نے کہا ک ہم جموںو کشمیر کے عوام کے خوابوں کو پورا کرنے کی سمت بڑھ رہے ہیں۔ یہ عوام کی طاقت ہی سے ممکن ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم چھوٹے اقدامات نہیں کرتے بلکہ بڑے فیصلے کرنے میں یقین رکھتے ہیں۔ وزیر اعظم نے چیف منسٹر ہریانہ منوہر لال کھتر کی ستائش کی اور کہا کہ جس طرح کی تائید انہیں حاصل ہو رہی ہے اس سے پتہ چلتا ہے کہ ریاست میں ہوا کس سمت میں چل رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہریانہ کی بی جے پی حکومت نے ریاست میں کرپشن کو ختم کردیا ہے ۔ اساتذہ کے تبادلوں اور غیر قانونی زرعی اراضی معاملتوں کا کھیل بھی ختم ہوگیا ہے ۔