حیدرآبادعصمت ریزی اور قتل معاملہ۔پولیس نے راجو مار دیا‘ گھر والوں کا دعوی

,

   

حیدرآباد۔شہر میں ایک چھ سالہ لڑکی کی عصمت ریزی او رقتل کے ملزم کی مبینہ خودکشی کے کچھ گھنٹوں بعد ہی اس کے گھر والوں نے پولیس پر اس کو قتل کردینے کا الزام لگایاہے۔

جمرات کے روز جنگاؤں ضلع میں گھن پور اسٹیشن کے قریب ریل کی پٹریوں پر جس کی نعش دستیاب ہوئی ہے مذکورہ 30سالہ پالاکونڈہ راجو کے گھر والوں نے دعوی کیاہے کہ پولیس نے اس کوقتل کردیا اور ایک خودکشی کے طورپر اس کو پیش کررہی ہے۔

راجو کی ما ں ویراماں اور بیوی مونیکا نے نعش ان کے حوالے کرنے کی مانگ کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ان کے پاس نعش کو دیکھنے ورنگل جانے کے لئے تک پیسے نہیں ہیں۔

انہوں نے الزام لگایاہے کہ دو دن قبل راجو نے پولیس کو گرفتاراورقتل کرنے کے بعد اس کی نعش کو ریلوے پٹریوں پر پھینک دیا اور اس کو خودکشی کی شکل دیدی ہے۔ جیسے ہی راجو کے قتل کی خبر عام ہوئی اس کے رشتہ دار یادادری بھونگیر ضلع کے ادھاگونڈر میں اس کی بہن کے گھر کے پاس جمع ہوگئے۔

آہ وبکار کرتے ہوئے ویراماں نے رپورٹرس کو بتایاکہ اگر راجو نے یہ جرم کیاہے تو پولیس کو اس گرفتار کرتی اور عدالت میں پیش کرنا چاہئے تھا۔ راجو کی بیوی مونیکا نے کہاکہ اس کے سامنے ایک ماہ کے بچہ کے ساتھ غیر یقینی مستقبل ہے۔

کچھ ماہ قبل آپسی جھگڑے کی وجہہ سے مونیکا کے گاؤ ں چلے جانے کے بعد سے حیدرآباد کے سنگرینی کالونی‘ سعید آباد کے اپنے گھر میں راجو تنہا رہ رہا تھا۔

ستمبر 9کے روز پڑوسی کی چھ ماہ کی بیٹی کے مبینہ جنسی استحصال اور قتل کا اس پر الزام تھا اور وہ اس گھناؤنے جرم کو انجام دینے کے بعد سے فرار تھا۔

پولیس نے اس کی بڑی پیمانے پر تلاش شروع کردی تھی اور گرفتاری کے لئے اس پر10لاکھ کاانعام رکھاتھا۔

جمعرا ت کے روز گھن پور اسٹیشن کے قریب ریلوے پٹریوں پر ایک نعش دستیاب ہونے کے بعد پولیس نے تصدیق کی کہ وہ نعش راجو کی ہے اور اس کے لئے اس کے ہاتھو ں پر بنے نشانات بشمول”مونیکا“ نام کا ٹاٹو کی مدد سے اس کام کو انجام دیاگیاہے۔