حیدرآبادی شخص فیروز خاں 10 ماہ سے سربیا کی جیل میں قید

   

تفصیلات کی فراہمی سے ہندوستانی سفارتخانہ کا گریز، اہل خانہ کی تشویش میں اضافہ

حیدرآباد۔15۔ فروری (سیاست نیوز) سربیا کی جیل میں گزشتہ 10 ماہ سے قید حیدرآبادی شخص کے رشتہ دار اور گھر والے حفاظت کے بارے میں تشویش کاشکار ہیں۔ آر ٹی آئی کے تحت درخواست داخل کرتے ہوئے حیدرآبادی شخص کے بارے میں تفصیلات طلب کی گئیں لیکن سربیا میں موجود ہندوستانی سفارتخانہ نے تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کردیا۔ بتایا جاتا ہے کہ روبن Zaccheus نے آر ٹی آئی قانون کے تحت درخواست داخل کی لیکن سربیا میں واقع ہندوستانی سفارتحانہ نے تکنیکی وجوہات کو بنیاد بناکر تفصیلات جاری نہیں کیں۔ فیروز خاں نامی شخص کی حراست کی وجوہات جاننے کی کوشش کی گئی تھی۔ آر ٹی آئی کے تحت فیروز خاں کی رہائی کیلئے ہندوستانی سفارتخانہ کے اقدامات کی تفصیلات طلب کی گئی تھیں۔ روبن نے ٹوئیٹر پر اس مسئلہ کوپیش کیا اور ہندوستانی سفارتحانہ کی جانب سے تفصیلات جاری نہ کرنے پر افسوس کا اظہار کیا ۔ انہوں نے وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جئے شنکر سے مداخلت کی درخواست کی تاکہ انسانی بنیادوں پر رہائی کو یقینی بنایا جائے۔ ایم بی ٹی لیڈر امجد اللہ خاں خالد نے ٹوئیٹر پر کے ٹی آر اور حکومت ہند کی توجہ مبذول کرائی۔ انہوں نے لکھا کہ حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے نعمان حسین جنیدی نے سربیا کی جیل میں گزشتہ دس ماہ سے قید اپنے رشتہ دار فیروز خاں کو بچانے کی وزیر خارجہ ڈاکٹر جئے شنکر سے درخواست کی۔ قبل ازیں فیروز خاں کے گھر والوں نے وزارت خارجہ سے اپیل کی کہ فیروز خاں کا پتہ چلایا جائے جو 10 ماہ قبل بلگریڈ میں پولیس کی جانب سے گرفتاری کے بعد لا پتہ ہیں۔ ایک ماہ سے فیروز خاں کے بارے میں تفصیلات حاصل کرنے کی کوششیں ناکام ثابت ہوئیں۔ 44 سالہ فیروز خاں فرسٹ لانسر کے ساکن بتائے جاتے ہیں اور 2020 ء میں وہ سربیا منتقل ہوئے تھے۔ وہاں انڈو عرب ریسٹورنٹ چلایا کرتے تھے ۔ 10 مارچ 2022 ء کو افغان شہریوں کی شکایت پر فیروز خاں کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ہوٹل میں دو متصادم گروپس کو منتشر کرنے کے بعد فیروز خاں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ رقومات کے مسئلہ پر دو گروپس ایک دوسرے سے متصادم ہوئے۔ر