حیدرآباد۔ سری سلیم پاؤر اسٹیشن میں پیش ائے آتشزدگی کے واقعہ میں ہلاک ہونے والے نو لوگوں میں سے ایک عظمیٰ فاطمہ بھی ہیں۔ جمعہ کی رات ان کی نعش حیدرآباد لائی گئی اور فتح دروازہ قبرستان میں تدفین عمل میں ائی ہے
My condolences to the families of TSGENCO employees who lost their lives in today's mishap at #Srisailam Hydel Power station. I pray that injured make a full & speedy recovery. My constituent, Asst Engineer Uzma Fatima a resident of Malakpet also lost her life in the accident
— Asaduddin Owaisi (@asadowaisi) August 21, 2020
عظمیٰ کے والد محمدزبیر چپل بازار علاقے میں جوتے چپلوں کی ایک دوکان چلاتے ہیں۔ انہیں تین لڑکیا ں اور ایک لڑکا ہے۔
I pray that Allah gives Uzma's family sabr in this difficult time.@TelanganaCMO has announced ex-gratia of Rs 25L to the deceased's families & compassionate appointment for a relative of the deceased. The deceased's last salary will be treated as their pension
— Asaduddin Owaisi (@asadowaisi) August 21, 2020
بڑی بیٹی کی شادی ہوگئی ہے۔عظمیٰ فاطمہ ان کی دوسری بیٹی اور کنواری تھیں۔ ان کی سب سے چھوٹی بیٹی اٹھویں جماعت کی طالب علم ہے۔
محمد زبیر کے بیٹے محمد منہاج جو ڈگری کے ایک طالب علم نے بتایا کہ اس اچانک پیش آنے والے سانحہ سے فیملی کے لوگ صدمہ کا شکار ہیں۔
ان کے مطابق عظمیٰ فاطمہ پچھلے چار سالوں سے سری سیلم پاؤر اسٹیشن میں اسٹنٹ انجینئر کی حیثیت سے خدمات انجام دی رہی تھیں
https://www.youtube.com/watch?v=9Hwj6VPT9-c&feature=emb_title
عظمیٰ فاطمہ ملک پیٹ‘ اعظم پورہ کی ساکن تھیں۔
مگر ان کی تدفین تاڑ بن میں ہوئی کیونکہ ان کے داد ا جو اعظم پورہ میں رہتے ہیں ان کی طبعیت ٹھیک نہیں ہے۔
جمعرات کی رات سرسیلم پاؤر ہاوزکے لفٹ بینک پاؤر اسٹیشن میں 900ایم ڈبلیو کے الکٹرک پینل کے اندر آگ لگانے کی وجہہ سے پھنسنے والے تمام نو لوگ ہلاک ہوگئے تھے۔
ہلاک ہونے والے نو لوگوں میں تین اسٹنٹ انجینئر س تک جن کی پہچان سندر نائیک‘ موہن کمار‘ اور عظمیٰ فاطمہ کی حیثیت سے کی گئی۔
وہیں سندر نائیک کاتعلق سوریا پیٹ‘ موہن کمار اور عظمیٰ فاطمہ کا تعلق حیدرآباد سے تھا۔