حیدرآباد۔بیگم پیٹ علاقے میں کام کرنے والے ایک 24سالہ عورت نے مبینہ طور پر زہر پی لیا کیونکہ وہ پیچھا کرنے والے شخص کی ہراسانی اس کے لئے ناقابل برداشت ہوگئی تھی‘ منگل کے روز ایک خانگی اسپتال میں علاج کے دوران مذکورہ خاتون کی موت ہوگئی ہے۔کے پی بی ایچ پولیس نے راجیش ریڈی کے خلاف ایک مقدمہ درج کرنے کے بعد اس کی تلاش شروع کردی ہے۔
اس نے متاثرہ سدارلا جیوتی کو اسپتال میں شریک کرنے کے بعد فرار ہوگیاتھا۔کے پی بی ایچ پولیس کے مطابق جیوتی سدی پیٹ ضلع کے میسامہ پلی کی متوطن تھی۔ گریجویشن کی تکمیل کے بعد وہ حیدرآباد منتقل ہوئی اور بیگم پیٹ میں ڈاٹا انٹری اپریٹر کے طور پرکام شروع کیا۔
وہ کے پی بی ایچ پانچویں فیس میں ایک کرایہ کے روم میں رہ رہی تھی۔اس کے گاؤں کا پڑوسی راکیش ریڈی کو ایک خانگی انٹرنٹ فراہم کرنے والی کمپنی میں کام کرتا ہے پچھلے دوسال سے شادی کے اصرار کرتے ہوئے اس کاتعقب کررہاتھا ۔
اس بات کی جانکاری ملنے کے بعد لڑکی کے والد ایس لکشمن نے راکیش کو انتباہ دیا او راپنے بیٹی سے دوررہنے کو کہاتھا۔راکیش کے رویہ میں کوئی تبدیلی نہیں ائی اور وہ مذکورہ عورت کو مسلسل فون کالس کررہاتھا۔
منگل کے روز7:30کے قریب راکیش او رجیوتی کی کے پی بی ایچ پارک کے قریب ملاقات او ربات ہوئی۔ اسی وقت جیوتی نے اپنے والدین اور چھوٹی بہن سے فون پر بات کی ‘ مگر کسی چیز کی ان سے شکایت نہیں کی تھی۔ایک گھنٹہ بعد راکیش نے جیوتی کے موبائیل فو ن سے لکشمن کو فون کرکے اس بات کی جانکاری دی کہ جیوتی نے اپنے جان لینے کے لئے زہر پی لیا ہے اور وہ انوپاما اسپتال کوکٹ پلی میں علاج کے لئے شریک کی گئی ہے۔
اس کے بعد وہ فرار ہے۔ پولیس نے کہاکہ علاج کے دوران منگل کے روز جیوتی کی موت ہوگئی۔لکشمن نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ’’ راکیش کے ہاتھو ں ہراسانی کاشکا ر ہونے کے بعد میں نے اسے انتباہ دیا۔
راکیش میری بیٹی کی موت کا ذمہ دار ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ پولیس اس کے خلاف سخت کاروائی کرے‘‘۔کے پی بی ایچ انسپکٹر کے لکشمی نارائنہ نے کہاکہ ائی پی سی کی دفعہ 354‘354D‘اور306کے تحت راکیش کے خلاف ایک مقدمہ درج کیاگیا ہے اور اس کی تلاش کے لئے ایک ٹیم بھی تشکیل دی گئی ہے۔